حیدرآباد: لیڈی ڈاکٹرکی عصمت دری وقتل پرریاستی صدرایس آئی او تلنگانہ ڈاکٹرطلحہ نے کیا شدید غم اورغصہ کااظہار، فوری انصاف کا مطالبہ
بے حیائی، برہنگی اور نشہ میں دھت معاشرہ معیاری شہری فراہم نہیں کرسکتا، جنسی جرائم کے مکمل تدارک کا ایس آئی او نے کیا مطالبہ
حیدرآباد: 30/نومبر(پریس ریلیز) شعبہ میڈیا ایس آئی او، تلنگانہ کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق حال ہی میں پیش آنے والے واقعہ جس میں ایک نوجوان عورت کو حیدرآباد میں عصمت دری کے بعد زندہ جلا کر قتل کردیا گیا، اس پر اپنے شدید غم اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے ایس آئی او کے ریاستی صدر ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین نے سماج کی سوچ میں تبدیلی کا مطالبہ کیا. متوفی کے خاندان کو تعزیت کرتے ہوئے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس کیس میں فاسٹ ٹریک عدالت کے ذریعہ سے متاثرہ کو فوری انصاف فراہم کرنے کی مانگ کی.
مزید ڈاکٹر طلحہ نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے بعد ہونے والی تگ و دو سے ایسے واقعات کا مکمل تدارک ممکن نہیں کیونکہ اخلاق و اصولوں سے عاری معاشرہ میں ایسے واقعات ہونا لازم امر ہے. حکومتوں کی ایک اخلاقی معاشرہ کی تعمیر میں نااہلی پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ محض قانون سازی کی بنیاد پر ایسے جرائم کی روک تھام ممکن نہیں. ایک ایسا معاشرہ جو بے حیائی، برہنگی اور نشہ میں دھت ہے وہ معیاری شہری فراہم نہیں کرسکتا.
معاشی فوائد کے لیے خواتین کو استعمال کی چیز کی حیثیت سے جب پیش کیا جاتا ہے تو گمراہ ذہنوں میں خواتین کی حیثیت ہوس پرستی تک محدود ہو کر رہ جاتی ہے. ان حالات میں کیونکر جنسی جرائم کا تدارک ممکن ہے. ڈاکٹر طلحہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت نوٹ لے قبل اس کے کہ صورتحال کنٹرول سے باہر نکل جائے۔