ہندوستان میں صوفی اکرام نے بھائی چارے کو بڑھاوا دیاہے: رمضان درگاہ
معروف کنڑا ادیب محمد شکیل کی تصنیف کردہ کتاب بیدر ضلع کے صوفی اکرام کی رسم اجراء سے خطاب کرتے ہوئے کنڑاء ادیب رمضان درگاہ کا خطاب
ہمناآباد: 26/نومبر(ایس آر) ہندوستان میں جب صوفی اکرام آئے تو انہوں نے لوگوں کے درمیان بھائی چارے کو بڑھاوا دیا انکی تعلیمات سے متاثر ہو کر لوگ انکے قریب ہوئے۔ان خیالات کا اظہار کنڑا ادیب رمضان درگاہ نے محمد شکیل کنڑا ادیب کی نو تصنیف کردہ کتاب بیدر ضلع کے صوفی اکرام کے رسم اجرائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کے بیدر ضلع کو صوفیوں کا مرکز کہا جا تا ہے، محمد شکیل نے اپنی کتاب میں بیدر ضلع کی دس خاتون صوفیہ کا اپنی کتاب میں تذکرہ کیا ہے اور یہ بات قابل مبارک باد ہے، بیدر ضلع میں صوفی کہاں سے تشریف لائے اور بھائی چارے کے لیے جو کارنامے انجام دیے ہیں اسکی تمام تفصیلات اس کتاب میں موجود ہے۔ موجودہ ملک کے حالات میں صوفیوں پر کتاب لکھنابھائی چارے کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
ہمناآباد تحصلیدار ناگیا ہیر مٹھ نے اپنے خطاب میں کہا کے محمد شکیل کی تصنیف کردہ کتاب حیدرآباد کرناٹک کی تاریخ جو کے سال 2014میں منظر عام ہوئی ہے اسکا مطالعہ کرتے ہوئے میں نے کے،ایس کا امتحان لکھا ہے، تحقیق کرکے لکھنے والوں میں بیدر ضلع میں کنڑا زبان کے ادیبوں میں محمد شکیل کا شمار ہوتا ہے۔
واضح ہو کے محمد شکیل جنکا تعلق محکمۂ پولیس سے ہے ابھی تک انہوں نے کنڑا زبان میں چار کتابیں تصنیف کی ہیں۔ جن میں حیدرآباد کرناٹک کی تاریخ، ہمناآباد تعلقہ کی تاریخ، تین ناٹک اور چوتھی بیدرضلع کے صوفی ہیں اپنی چوتھی کتاب میں انہوں نے بیدر ضلع کے جملہ 238صوفی اکرام کی تمام تفصیلات بہترین انداز میں لکھی ہیں۔ اس کتاب میں ہمناآباد تعلقہ کے 44صوفی اکرام کا ذکر ہے،ہمناآباد کے تین صوفی نور خان دادا،حضرت قطب الدین،پاشاہ میاں کی تاریخ اس کتاب میں موجود ہے۔
اس رسم اجرائی کی تقریب میں دیگر خصوصی مہمانوں میں ہمناآباد ڈی،وائے،ایس،پی مہیشور آپّا، شیوراچپا والی بی،ای،اُو،گُنڈپّا دوھڈمنی، رویند کمار مالی پاٹل، رویند کمار بھنڈاری، کاشی ناتھ ریڈی، گوی سدپّا پاٹل، رکن الدین اسلام پور، شیوراج میترےاور اُومیش نے شرکت کی۔اس تقریب کوکامیاب بنانے میں محمد اقبال صاحب، عبدالکریم، محمد ظہیرکے علاوہ دیگر احباب نے اپنا تعاون پیش کیا۔