حضرت محمد ؐ کا اسوہٴ حسنہ قرآن کی عملی تعبیر وتشریح ہے: اقبال الدین انجینئر
بیدر: 8/نومبر (وائی آر) حضور ؐ تمام انسانیت کے لئے نمونہ اور ماڈل ہیں۔ آپ ؐ نے عورتوں کے حقوق کا ایک چارٹر پیش کیاجو انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک مثالی منصف و ماہرقانون اور مثالی سیاسی رہنماتھے۔ آپؐ کا اسوہٴ حسنہ قرآن کی عملی تعبیر وتشریح ہے۔ اللہ نے آپ ٌ کواخلاق کی تکمیل کے لئے مبعوث فرمایا۔ اِن خیالات کا اظہا راقبال الدین انجینئر نے جلسہٴ سیرت النبیؐ منعقدہ مسجد تعلیم نورخاں بیدر سے کیا۔
انہوں نے کہاکہ آپؐ کی تعلیمات انفرادی واجتماعی زندگی پر محیط ہیں۔ آپ ؐ نے حالات کامقابلہ نمازاور صبر سے کرنے کی تعلیم دی۔ آپؐ نے عدل وانصاف اور مساوات کاعلم دیا۔ آپ ؐ نے تمام انسانیت کو اللہ کی عبادت وبندگی کاطریقہ بتایا۔ اللہ نے آپؐ کو گواہی دینے والے، بشارت دینے والے اور ڈرانے والے بتایا۔ آپؐ کی لائی ہوئی شریعت پر عمل پیرا ہونا مومن کی نشانی ہے۔ جوحقوق اللہ نے انسان کودئے ہیں وہ دائمی اور مستقل ہیں۔ جو لوگ اللہ کے قانون کے خلاف فیصلے کرتے ہیں۔ وہ فاسق اور ظالم ہیں۔ فاسق اسی کو کہتے ہیں جو اطاعت سے نکل جائے اور ظالم وہ ہے جو حق کے خلاف کام کرے۔ تمام انسان اصل میں بھائی بھائی ہیں۔ انسان پر انسان کی فضیلت صرف اخلاق اور پاکیزہ کردار کی بناپرہے۔ یہ فضیلت دراصل اس وجہ سے ہے کہ نیکی برائی سے افضل ترین شئے ہے۔ نیکی اور پرہیزگاری میں تعاون ایمان کی نشانی ہے۔ جیسے بھی حالات ہوں اس کامقابلہ نماز، صبر، اتحاد واتفاق سے کرنا چاہیے۔ تب ہی ہم کامیاب ہوسکتے ہیں۔
تمام انسان اصل میں بھائی بھائی ہیں۔ انسان پر انسان کی فضیلت صرف اخلاق اور پاکیزہ کردار کی بناپرہے۔ یہ فضیلت دراصل اس وجہ سے ہے کہ نیکی برائی سے افضل ترین شئے ہے۔ نیکی اور پرہیزگاری میں تعاون ایمان کی نشانی ہے۔ جیسے بھی حالات ہوں اس کامقابلہ نماز، صبر، اتحاد واتفاق سے کرنا چاہیے۔ تب ہی ہم کامیاب ہوسکتے ہیں۔
اقبال الدین انجینئر نے ”میلادالنبیؐ“ کی آمد کے پیش نظر بتایاکہ نبی کریمؐ ایسے جمالِ خلق اور کمالِ خلق سے منصف تھے جوحیطہئ بیان سے باہر ہے۔ اس جمال وکمال کااثر یہ تھاکہ لبریز ہوجاتے تھے۔ حضرت علی ؓ آپ ؐ کاوصف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ آپؐ کے دونوں کندھوں کے درمیان مہرنبوت تھی۔ آپ ؐ سارے انبیاء کے خاتم تھے۔ سب سے زیادہ سخی دست اور سب سے بڑھ کر جرأ ت مندسب سے زیادہ صادق اللہجہ اور سب سے بڑھ کر عہدوپیمان کے پابندِ وفا، سب سے زیادہ نرم طبیعت اور سب سے شریف ساتھی تھے۔ آپ ؐ کاوصف بیان کرنے والا یہی کہہ سکتاہے کہ میں نے آپؐ سے پہلے اور آپؐ کے بعد آپؐ جیسا نہیں دیکھا۔ ہمیں چاہیے کہ آپؐ پر خوب سلام ودرود بھیجتے رہیں۔ کیونکہ سورہئ احزاب میں ہے۔ اللہ اور اس کے فرشتے آپؐ پر سلام ورحمت بھیجتے ہیں۔ اے مسلمانو تم بھی خوب سلام ودرود بھیجو۔ جلسہ کے اختتام پر مرحوم الحاج محمد اکرام الدین ماہرتعلیم کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ اس بات کی اطلاع انجینئر اقبال الدین نے دی ہے۔