بسواکلیان میں ڈینگو بخارکا بڑھتا قہر، صفائی انتظامات میں سی ایم سی ناکام، شہرمیں پھیل رہی بیماریوں کا ذمہ دار کون؟
بسواکلیان: 25/ اکٹوبر(کے ایس) بسواکلیان شہر کی مختلف کالونیوں اور محلوں میں تا حال بارش کا پانی جمع ہے، جبکہ صفائی عملہ غائب،جگہ جگہ گند گی کے ڈھیر مکھیوں اور مچھروں کی بہتات، بیماریوں میں اضافہ انتظامیہ سب ٹھیک ہے کا راگ الاپ رہی ہے۔ بسواکلیان کی مختلف کالونیوں، بلال کالو نی، تاج کالو نی، عرفات کالج، شہر کا اکلوتا بس اسٹانڈ سمیت دیگر کالونیوں میں تاحال بارش کا پانی تالاب کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ جبکہ میونسپل، بسواکلیان کی نااہلی اور لاپرواہی کے باعث صفائی عملہ بھی غائب ہو گیا ہے جسکی وجہ سے صفائی کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔
جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر رہنے کی وجہ سے مکھیوں اور مچھر کی بہتات ہوئی ہے علا قہ کےمکینوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے، شہر میں مناسب صفائی نہ ہو نے سے با رشوں کے بعد بد بو اور بیماریوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اور مرض ڈینگو کے کئی ایک مر یض شکار ہو چکے ہیں اور ڈا کٹرس نے تا کید کی ہے کہ شہر کو صفاف و شفاف کیا جائے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ ڈینگو بخار خطر ناک ہے یہ ایک وائرل بیماری ہے جو ایک مادہ مچھر کا ٹنے کی وجہ سے ہو تی ہے یہ ہمارے گھروں کے اندر اور آس پاس مو جود جمع پانے میں پائے جا تے ہیں۔ احتیاط کریں اس سے پہلے کے دیر ہو جائے۔ اس لئے سی ایم سی کی جا نب سے حفاظتی انتظامات کئے جائیں تو ہی ان بیما ریوں سے بچا جا سکتا ہے۔
بسواکلیان کا بس اسٹانڈ کو دیکھ کریوں محسوس ہونے لگا ہے کہ با رش کے موسم میں وہ مسافروں کو نہیں بلکہ بیما ریوں کو خوش آمدید کہہ رہا ہو، ہر سال با رش کے موسم میں شہر کا اکلوتا بس اسٹانڈ تالاب بن جاتا ہے، لیکن اب تک کوئی اس کا کوئی حل نہیں نکلا۔ شہر بھر کے چھوٹے بڑے نجی و سرکاری اسپتالوں میں متا ثر مر یضوں کی بڑی تعداد علاج کے لئے پہنچتے ہیں ان مر یضوں میں بچوں کی تعداد تشو یشناک حد سے زیا دہ ہے۔ امرا ض میں اضا فہ ہو رہا ہے شہریوں کے بار بار شکایت کے باوجود انتظا میہ کی کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے،میو نسپل کو نسل اور منتخب نمائندے گہری نیند میں ہیں۔
عوام اس شہر کے انتظامیہ کے خلاف بغاوت کی آواز بلند کرکے یہ پوچھنا چاہتی ہے کہ آخر ان بیماریوں کا ذمہ دار کس کو ٹہرایا جائے؟ ان ڈا کٹرس کوجو دن رات ایک کر کے مر یضون کا علاج کر رہے ہیں یا ان منتخب لیڈرس کو جو ہمارے ووٹوں کی وجہ سے آرام کرسی پر بیٹھے ہیں!