شہلا رشید نے انتخابی سیاست کو کہا الوداع، بطور سماجی کارکن رہیں گی متحرک
جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کی سابق طالبہ، جموں اینڈ کشمیر پیپلز موومنٹ کی لیڈر اور سماجی کارکن شہلا رشید نے سات مہینے میں ہی انتخابی سیاست سے توبہ کر لی ہے۔ اصل دھارے کی سیاست چھوڑنے کے بعد انھوں نے کہا کہ وہ کشمیریوں پر ظلم مزید برداشت نہیں کر سکتی ہیں۔ رشید نے اس قدم کے پیچھے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخاب کے اعلان کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مرکزی حکومت ان انتخابات کے ذریعہ دنیا کو یہ دکھانا چاہتی ہے کہ کشمیر میں سب کچھ معمول پر ہے اور میں اپنے لوگوں پر ظلم برداشت نہیں کر سکتی۔‘‘
I'd like to make clear my dissociation with the electoral mainstream in Kashmir. Participation in the electoral process in a situation where even the election rhetoric is to be dictated by the centre will only amount to legitimising the actions of the Indian govt in #Kashmir pic.twitter.com/7PMi2aIZdw
— Shehla Rashid شہلا رشید (@Shehla_Rashid) October 9, 2019