عیدگاہ بیدر(قدیم) کی ایک ملگی خالی کرواکر عیدگاہ کمیٹی کے حوالے کی گئی: وقف آفیسر
بیدر: 23/ستمبر(وائی آر) آج 23/ستمبر کو عیدگاہ (سنی)محمد آباد بیدر کی ملگی (دوکان) نمبر11Aپولیس پروٹیکشن کے ساتھ قبضہ میں لے کر عیدگاہ (سنی) بیدر کی انتظامیہ کے حوالے کردی گئی ہے۔ اس ملگی میں غوث ریحان الدین انعامدار بطور ِ کرایہ دار تھے۔ ان کے خلاف ایک سال سے عدالت میں کیس چل رہاتھا۔ یہ باتیں ضلع وقف اڈوائزری کمیٹی بیدرکے وقف آفیسر یونس احمد جمعدار نے بتائی اور کہاکہ ہمیں 15جولائی 2019کو عدالتی حکمنامہ موصول ہوا۔
آج 23/ستمبر کو ہم کارروائی کررہے ہیں۔ہم نے وقف پروٹیکشن فورس کے بجائے صرف پولیس کاساتھ حاصل کیاتھا۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ ملگی (دوکان) کے دیگر پڑوسی دوکانداروں سے دریافت کرنے پر پتہ چلاکہ ملگی نمبر11Aکے کرایہ دارپوری ملگی خالی کرگئے ہیں۔ اور جب ہم نے قفل توڑ کر ملگی کو کھول کر دیکھا تو صرف لکڑی کی ٹوٹی ہوئی ایک الماری تھی جو خالی تھی۔جس کو ہم نے عیدگاہ کے احاطہ میں رکھ دیاہے۔
رقم کے بارے میں پوچھے جانے پر بتایاکہ کرایہ دار کتنی رقم باقی ہے، اس کاریکارڈ وقف بورڈکے پاس نہیں بلکہ عیدگاہ کمیٹی کے پاس ہوتاہے۔ واضح رہے کہ عدالتی حکمنامہ کے بموجب کرایہ دار غوث ریحان الدین انعامدار کے خلاف کیس عیدگاہ (سنی) محمد آباد بیدر کے سکریڑی نے Compitentآفیسر کی عدالت میں ڈالاتھا۔ جس کافیصلہ سناتےہوئےعدالت نے مذکورہ کرایہ دار کوغیرمستند کرایہ دار کہاہے۔
اس کے علاوہ جناب محمد نعیم مومن Competentآفیسرکے اے ایس کی دستخط سے جاری حکمنامہ میں کہاگیاہے کہ کرناٹک پبلک پریمیس (ایوکیشن آف Unauthorised Occupants)ایکٹ 1974کی دفعہ 5(2)کے مطابق وقف آفیسر، ضلع وقف اڈوائزری کمیٹی بیدر کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ Respondentیا دیگر کوئی شخص جو اس ملگی (یادوکان) پر قابض ہے اس کو پولیس کے تعاون سے ہٹاکر سکریڑی عیدگاہ (سنی) محمد آباد بیدر ضلع کے حوالے ملگی کردے۔
انھوں نے حکمنامہ میں ملگی کی پوزیشن بتاتے ہوئے کہاہے کہ یہ ملگی جس کانمبر11Aہے، سروے نمبر50اور51پرقائم ہے۔ جو عیدگاہ سنی محمدآباد بیدر کی ملکیت ہے جس کے شمال میں عیدگاہ، مشرق اور مغرب میں عیدگاہ کی دوکانیں اور جنوبی سمت پرمین روڈ واقع ہے۔یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ عیدگاہ (سنی) محمد آباد بیدر میں یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں عدالت نے عیدگاہ (سنی) محمد آباد بیدر کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کرایہ دار سے ملگی (دوکان) واپس لے لی ہے۔ اس سے قبل بھی عیدگاہ کے مشرقی سمت والی ملگیاں عیدگاہ کمیٹی کو واپس دلائی گئی تھیں۔
عیدگاہ کمیٹی اورخصوصاً سکریڑی عیدگاہ کی خصوصی دلچسپی کی بناپر اوقاف کی املاک کو کرایہ نہ دینے والے کرایہ داروں سے بچالیاگیاہے۔ایک مولوی صاحب نے اس واقعہ پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ عیدگاہ کمیٹی کا یہ ایک قابل قدراور قابلِ تقلید کام ہے جس کی طرف ضلع بیدر کے دیگر اوقافی اداروں کو بھی توجہ دیناچاہیے۔ عموماً کمیٹیاں کیس مضبوطی سے نہیں لڑتیں، اور لوگوں کاقبضہ برقرار رہ جاتاہے۔
وقف جائیداد کی حفاظت دراصل اللہ کی جائیداد کی حفاظت ہے۔ جس پر لڑنے والی کمیٹی کو اجر ملے گا اور جو قابض ہے اس پرگناہ لازم ہوگا۔ وقف کا مطلب مسلمانوں کی ملکیت نہیں ہوتا۔وقف کامطلب اللہ کی ملکیت اور جائیداد ہوتاہے۔آج ملگی پر قبضہ حاصل کرتے وقت یونس احمد وقف آفیسر کے ساتھ وقف انسپکٹر بسواکلیان جناب محمد لطیف گتہ دار، نیوٹاؤن پولیس اسٹیشن کے اے ایس آئی اشوک کماراور ہیڈکانسٹیبل پربھو کے علاوہ ضلع وقف اڈوائزری کمیٹی کے گروپ ڈی ملازم موجودتھے۔