شمس آباد ائیرپورٹ میں صفائی اور بارش کے پانی کی نکاسی کا ناقص انتظام، توجہ دیں حکام
پرائیوٹ گاڑیوں سے کمرشیل گاڑیوں والی پارکنگ فیس کی وصولی
بیدر: 19/ستمبر (وائی آر)آرجی آئی (راجیو گاندھی انٹرنیشنل) شمس آباد ائیرپورٹ حیدرآباد میں ڈومیسٹک اور بین الاقوامی پروازوں کااہتمام ہے۔ گذشتہ ایک دہائی کے دوران اس ائرپورٹ کو دیکھنے آنے والوں کاکافی تانتا بندھا تھا۔ حیدرآبادی حضرات آج بھی اس ائیرپورٹ پر فخر کرتے ہیں۔ لیکن ہندوستان بھر میں سوچھ بھارت مشن کے چلتے RGIائرپورٹ حیدرآباد میں صفائی کاوہ اہتمام نہیں ہے جس کی امید کی جاتی ہے۔
ائیرپورٹ کے آغاز کے چند سال تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا۔ لیکن آج کی صورتحال یہ ہے کہ گٹکھا اور پان کھانے والوں نے پہلی منزل پر واقع انٹرنیشنل پروازوں کے اترنے کے مقام کی ایک پوری دیوار کو (تھوکوں کی) پیک سے رنگ دیاہے۔ گٹکھا منہ کے کینسر کو دعوت دیتاہے جس سے استعمال کرنے والے کی موت واقع ہوجاتی ہے یا علاج کے دوران ہونٹوں اور جبڑوں کے آپریشن سے منہ پوری طرح مسخ ہوجاتاہے۔
حیدرآباد میں پان کھاناایک سوشیل اسٹیٹس بھی ماناجاتاہے۔ اور یہاں کی اسی دیوار پر پان کی پیک بھی دکھائی پڑتی ہے۔ اسی طرح ائیرپورٹ کے کئی ایک مقامات پر رات کے اوقات میں لوگ سوئے نظر آتے ہیں۔ انہیں اٹھاکر بٹھانے والا کوئی سیکورٹی جوان نہیں ہوتا۔
جو لوگ بیدر سے شمس آباد ائرپورٹ آتے اور جاتے رہتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ بارش ہوتی ہے تو اس کا پانی ائرپورٹ کی عمارت سے پارکنگ تک عارضی طورپر بنائے گئے شیڈ میں داخل ہوجاتاہے جس کو سویپر صاف کرتے رہتے ہیں۔ پارکنگ کے ائیریا میں جگہ جگہ گڑھے ہونے سے بار ش کاپانی جمع ہوجاتاہے۔
اسی طرح گاڑیاں پارک کرنے کی فیس بھی عجیب طرح سے وصول کرنے کی اطلاع ہے۔ کہاجارہاہے کہ پرائیوٹ کاروں سے کمرشیل کار کی پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔ ایک گھنٹہ کے لئے جہاں 100روپئے وصولا جانا چاہیے وہاں 200روپئے لئے جارہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ارباب مجاز اس تعلق سے کیاقدم اٹھاتے ہیں؟