تازہ خبریںخبریںعالمی

آئی ایم ایف نے دیا مودی حکومت کو جھٹکا، معاشی رفتار پر اٹھایا سوال

بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے یہ کہتے ہوئے مودی حکومت کو جھٹکا دیا ہے کہ ہندوستان کی معاشی ترقی امید سے بہت زیادہ کم ہے۔ آئی ایم ایف نے اس کی وجوہات کے بارے میں بھی بتایا۔ آئی ایم ایف نے جمعرات کے روز بتایا کہ کارپوریٹ اور ماحولیاتی ریگولیٹری کی غیر یقینی اور کچھ غیر بینکنگ مالی کمپنیوں کی کمزوریوں کے سبب ہندوستان کی معاشی ترقی امید سے ’بہت کمزور‘ ہے۔

آئی ایم ایف ترجمان گیری رائس نے نیو یارک میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ہم نئے اعداد و شمار پیش کریں گے لیکن خاص کر کارپوریٹ اور ماحولیاتی ریگولیٹری کی غیر یقینی اور کچھ غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں کی کمزوریوں کے سبب ہندوستان میں حالیہ معاشی ترقی امید سے کافی کمزور ہے۔‘‘

غور طلب ہے کہ سال 19-2018 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی شرح ترقی 8.1 فیصد تھی جو اس سال کی پہلی سہ ماہی میں گر کر 5.8 فیصد رہ گئی ہے۔ اس طرح ایک سال میں تقریباً 25 فیصد کی گراوٹ جی ڈی پی شرح ترقی میں دیکھنے کو ملی ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق اس سال جنوری سے مارچ تک ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی پانچ سال میں سب سے کم 5.8 فیصد رہی۔ علاوہ ازیں مرکزی حکومت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مینوفیکچرنگ اور زراعت کے سیکٹر میں گراوٹ کے سبب معاشی شرح ترقی میں گراوٹ آئی ہے۔

ملک میں بحران کی وجہ سے اب تک لاکھوں ملازمتیں جا چکی ہیں۔ روزگار دینے میں مودی حکومت بری طرح سے ناکام ہوئی ہے۔ سی ایم آئی ای کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی بے روزگاری شرح فروری 2019 میں بڑھ کر 7.2 فیصد تک پہنچ گئی۔ یہ ستمبر 2016 کے بعد کی سب سے زیادہ شرح ہے۔ فروری 2018 میں بے روزگاری شرح 5.9 فیصد رہی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!