ہمناآباد میں کسانوں کی تنظیم کرناٹک راجیہ رعیت سنگھ اور گرین سینا کا قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا
ہمناآباد: 27/ اگست(ایس آر) ہمناآباد میں کرناٹک راجیہ رعیت سنگھ اور گرین سینا کی جانب سے کسانوں کے مختلف مسائل کو لیکر ہمناآباد آئی،بی سے ایک احتجاجی ریالی نکالی گئی جو کے مختلف راستوں سے گذرتے ہوئے قومی شاہراہ 65پر احتجاجی دھرنا میں تبدیل ہوگئی،کسانوں نے ایک گھنٹہ تک قومی شاہراہ کو بند کیا جسکی وجہہ سے کئی کیلو میٹر تک گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی۔
احتجاج کر رہے کسانوں نے اسسٹنٹ کمشنر بسواکلیان کے توسط سے ریاستی حکومت کو ایک یاداشت روانہ کیا جس میں ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کے کسانوں کا مکمل قرض معاف کیا جائے،بیدر ضلع میں خشک سالی کے حالات ہوگئے ہیں لہذا مصنوعی بارش برسانے کے اقدامات کیے جائیں،گذشتہ سال بیدر ضلع کو قحط زدہ قرار دیا گیا ہے مگرابھی تک کسانوں کو مالی امداد جاری نہیں کی گئی ہے اسکو جلداز جلد جاری کیا جائے۔
ضلع کے شکر کارخانوں نے کسانوں کے گنّے کی رقم چودہ دنوں کے اندر دینے کا وعدہ کیا تھا مگر آٹھ ماہ بیت جانے کے بعد بھی کسانوں کو رقم نہیں دی گئی ہے جو بھی شکر کارخانہ مالکین کسانوں کو رقم نہیں دیتے ہیں تو ان پر مقدمہ درج کیا جائے،ہیلی کھیڑ(بی) شکر کارخانہ کو دوبارہ شروع کیا جائے۔
بیدر ضلع کے شکر کارخانوں میں ہر سال جنرل باڈی میٹنگ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں کسانوں کے مسائل پر بحث کی جاتی ہے مگر کوئی عمل نہیں ہوتا ہے اور اس میٹنگ کا خرچ پانچ سے دس لاکھ روپے ہوتا ہے اس جنرل باڈی میٹنگ کو منسوخ کیا جائے،رآت کے اوقات میں بارہ گھنٹے برقی سربراہ کی جائے،پردھان منتری کسان فصل بیمہ یوجنا کی رقم کسانوں کے بنک کھاتے میں جمع کی جائے،اور بیدر ضلع میں کسانوں پر جتنے بھی مقدمے درج کیے گئے ہیں انکو واپس لیا جائے۔
اسسٹنٹ کمشنر بسواکلیان گیانیدر کمار گنگوار نے کسانوں کے مسائل پر مبنی یاداشت کو قبو ل کی۔اس موقع پر ملکاآرجن سوامی،محمد قاسم علی،محمد معین الدین لاڈجی،محمد خان،ستیش ننورے،وٹھل ریڈی، سریمنت برادر،گنڈپّا،بابو ٹائیگر،گیا نیش بھوسلے،گرولنگپا،بابو راؤ، شوبھا کار بھاری،پربھاوتی ہیرے مٹھ،کے علاوہ کثیر تعداد میں دیگر کسان موجود تھے۔کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر محکمۂ پولیس کی جانب سے وسیع تر انتظامات کیے گئے تھے۔