آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

ابھی کیا ہے کل ایک ایک بوند کو ترسے گا میخانہ

مراسلہ نگار : ساجد محمود شیخ 

مکرمی !

ملک کی معاشی صورتحال انتہائی دگرگوں ہے اور دن بدن بگڑتی ہی جارہی ہے ۔مودی نے جھوٹ کا سہارا  لیکر اس  صورتحال کو پوشيده رکھنے کی کوشش کی مگر نیتی آیوگ کے ناٸب صدر راجیو کمار نے بالآخر اس بات کا اعتراف کرکے کہ ملک کی معیشت ستر سال کے سب سے بد ترین دور سے گزر رہی ہے حکومت کے جھوٹ کا پردہ فاش کردیا ۔کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے ٢٠١٩ کے لۓ ہندوستان  کی معاشی شرح ترقی (جی ڈی پی ) کے اندازے میں بڑی کمی کرتے ہوۓ شرح نمو کو ٢ ء ٦ فیصد کر دیا ہے۔

اس سے پہلے رپورٹ آٸی تھی کہ ہندوستان عالمی درجہ بندی میں پانچويں پاٸیدان سے پھسل کر ساتویں پاٸیدان پر آگیا ہے ۔ کارپوریٹ  کمپنیاں بھی حکومت سے ناراض ہیں ۔آٹو سیکٹر نے بھی اپنی پیداوار میں کمی کردی ہے جس سے اس سیکٹر میں کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین کی ملازمت خطرہ میں ہے ۔مختلف کمپنیوں کے لاکھوں ملازمین  کے سروں پہ برطرفی کی تلوار لٹک  رہی ہے ۔

کشمیر اور طلاق ثلاثہ جیسے معاملات میں اپنی قوت فیصلہ کا جادو دکھانے والی حکومت معیشت کی  بدحالی کے سامنے بے بس ہے ۔دراصل ملکی عوام  نے حکومت  کی ڈور ایک ایسی جماعت کے ہاتھوں میں  تھمادی ہے جسے عوامی مساٸل اور ملک کے مستقبل سے کوٸی دلچسپی نہیں ہے بلکہ یہ جماعت جھوٹ اور نفرت کا سہارا  لیکر اقتدار میں آٸی ہے۔

اس جماعت کی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے طفلانہ فیصلوں سے ملک کی معیشت کو چوپٹ کر دیا ہے اور اب اپنی نااہلی کو چھپانے اور اس جانب سے عوام الناس کی توجہ ہٹانے کے لۓ اپنے ناعاقبت اندیش فیصلوں سے ملک کو تباہی کے دہانے  پر لا کھڑا کردیا ہے۔

ایسی صورتحال سے ملک کے انصاف  پسند شہری ہی زد میں نہیں آٸیں گے بلکہ وہ لوگ بھی جن کے غلط انتخاب سے یہ سرکار معرض وجود میں آٸی ہے وہ بھی متاثر ہوۓ بغیر نہیں رہیں گے ۔ایسے حالات میں ہم صرف دعا کرسکتے ہیں۔ 
ابھی کیا ہے کل ایک ایک بوند کو ترسے گا میخانہ
جو اہل ظرف کے ہاتھوں میں پیمانے  نہیں آئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!