تلنگانہریاستوں سے

ایس آئی او نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں کیس جیت لیا!

تلنگانہ کی ہائی کورٹ نے آج ریاستی حکومت کو تیلگو اور انگلش میڈیا کے ساتھ اردو میڈیم میں آن لائن کلاسز شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

حیدرآباد: 28/اکٹوبر- میڈیا ڈیپارٹمنٹ، ایس آئی او تلنگانہ کے مطابق ایس آئی او تلنگانہ کے کارکن ایم اے سمیع بگدلی نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل داخل کی تھی۔ جس پر تلنگانہ ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ اردو میڈیم سے تعلق رکھنے والے ہزاروں طلباء کو آن لائن موڈ میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کا موقع نہیں دیا جا رہا تھا۔ جب سے وبا پھیل گئی اور لاک ڈاؤن کا اعلان ہوا کہ زندگی کا ہر سیکٹر پر حاوی گیا تھا خاص طور پر وہ ایجوکیشن سیکٹر بھی آدھے سے زیادہ تعلیمی سال مکمل ہوا، آن لائن موڈ میں تعلیم جاری رکھنا موجودہ منظر میں صرف دوسرا آپشن باقی تھا۔ یہاں تک کہ حکومت نے بھی طلباء کے فائدے کے لئے مختلف آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے کلاسز اور لیکچرز کا عمل شروع کیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے حکومت نے اردو زبان میں کلاسز نشر نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس سے ہزاروں اردو میڈیم طلباء کی تعلیم داؤ پر تھی۔

اس سلسلے میں ایس آئی او تلنگانہ کے کارکن ایم اے سمیع بگدلی نے تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ تلنگانہ ہائی کورٹ میں اردو میڈیم طلباء کے خدشات سن کر بینچ نے ریاستی حکومت کو اردو زبان میں لیکچرز اور کلاسوں کی نشریات فوراً شروع کرنے کا حکم دے دیا۔ فیصلے کا اعلان ہوتے ہی اردو برادری میں خوشی کی لہر پھیل گئی خاص طور پر اردو میڈیم کے طلبہ نے فیصلے پر راحت کی سانس لی، کیونکہ اب وہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ اپنے میڈیم میں تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔

اس موقع پر ریاستی صدر ایس آئی او تلنگانہ ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین نے کہا کہ طلباء کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے عدالتوں سے رجوع کرنا پڑا۔ پہلے ہی حکومت کو اردو میڈیم طلباء کے مفادات پر غور کرنا چاہئے تھا اور دیگر میڈیم طلباء کے ساتھ اردو میڈیم طلباء کے لئے بھی ذرائع پیدا کرنا چاہئے تھا۔ ہزاروں طلباء کے مستقبل سے کھلواڑ کرنے پر حکومت کی بے حسی پر شدید نکتہ چینی کی اور تلنگانہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا اور ایس آئی او کے ذریعہ طلبہ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہر ممکنہ اقدام کرنے کا اعادہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!