علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

الامین کالج بیدرمیں یاران ادب اور بیٹیاں تنظیم کی جانب سے پروگرام کا انعقاد

ثقافتی اور ادبی پروگراموں میں حصہ لے کرطالبات اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کریں: محمدیوسف رحیم

بیدر: 10/اگسٹ(وائی آر) طالبات ثقافتی، تعلیمی اور ادبی پروگراموں میں حصہ لیتے ہوئے اپنی استعداد میں اضافہ کریں۔ یہ مشورہ محمدیوسف رحیم بیدری سکریڑی یاران ادب بیدر نے دیا۔ وہ آج الامین کیمپس موقوعہ بہمنی روڈ، روبرو قدیم سرکاری دواخانہ بیدر کے الامین عبدالمجید خان میموریل ہال میں الامین ڈگری کالج کی طالبات سے خطاب کررہے تھے۔

انھوں نے بتایاکہ شہر میں لگائے گئے مجسمہ جات جن میں باباصاحب امبیڈکر، شیواجی اور دیگر مجسمے شامل ہیں، اسی طرح بس اسٹائنڈ پرکنڑا زبان کے گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ شاعرادیب،ڈرامہ نگارجیسے دارابیندرے، کوئمپو، گریش کرناڈ اور کمبار وغیرہ کی لگائی گئی تصاویر بتاتی ہیں کہ یہ قوم کے ہیروہیں۔ ان کے مجسمے اور تصاویر لگاکر انھیں خراج پیش کرتے ہوئے ان کی عزت افزائی کی گئی ہے۔

ان ہی کے نقش قدم پر چلنے کی خواہشمندطالبات کے لئے ضروری ہے کہ وہ قلم ہاتھ میں لیں۔ اور جودکھ سماج اور معاشرے میں ہے اس دکھ اور ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں۔موثر اور کامیاب آواز پر قوم کے ہیرو بنتے دیر نہیں لگتی۔

محمدیوسف رحیم بیدری نے بتایاکہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے ایک سفر کے دوران ایک ہزار شعر سنائے تھے۔ ایک ہزار شعر کاسنایاجانا غیرمعمولی واقعہ ہے۔ اسی طرح کئی ایک صحابیات ؓ کاعلمی قد بے حد بلند ہے۔ جس کاتعلق مذہب، ادب، اخلاق، اور زندگی کے دیگر شعبہ ہائے حیات سے ہے۔

یاران ادب یہ چاہتاہے کہ طالبات اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں۔وہ اپنی شعرگوئی، افسانہ نویسی، نعت گوئی ونعت خوانی، اوراپنی تحریری صلاحیتوں کوسامنے لائیں۔ جس کے لئے زبان کی قیدنہیں ہے۔ ارد و، کنڑا، ہندی اور انگریزی کسی بھی زبان میں تخلیقات پیش کی جاسکتی ہیں۔ لیکن یہ اپنی ہوں، اپنی سوچی اور لکھی ہوئی ہونی چاہیے۔ سرقہ سے بچنا ضروری ہے۔

اس موقع پر محترمہ اسریٰ انجم رکن ”بیٹیاں“ تنظیم نے طالبات کو بیٹیاں تنظیم کی ثقافتی سرگرمیوں، شخصیت سازی اور ادبی کام کی تفصیل سے واقف کروایا۔ اور ساتھ ہی ”بیٹیاں“ تنظیم کی رکن بننے کی طرف توجہ دلائی تاکہ سب مل کر طالبات کے مسائل کو حل کرسکیں۔

طالبات کے مشورے سے آئندہ کا پروگرام الامین کالج میں 26/اگست کو طئے کیاگیاجس میں تمام طالبات حصہ لیں گے اور اپنے اپنے لکھے ہوئے افسانے، شاعری،نعت گوئی ونعت خوانی،اور مضامین کو پیش کریں گی۔ محمدیوسف رحیم بیدری کے شکریہ پر تقریب اختتام کو پہنچی۔ پروفیسر مقبول احمد پرنسپل الامین ڈگری کالج بید ربھی موجودتھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!