اناؤ ریپ کیس معاملہ میں چیف جسٹس آف انڈیا کے نام متاثرہ کے اہل خانہ نے لکھاخط
لکھنؤ: اناؤ ریپ کیس متاثرہ کے اہل خانہ نے اپنی جان کو لاحق خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) رنجن گگوئی اور چیف جسٹس آف الہ آباد ہائی کورٹ گوند ماتھر اور اترپردیش حکومت کے دیگر اعلی حکام کے نام خط لکھ کر، ان کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریپ متاثرہ اور اس کی ماں اور چچی کے دستخط کے ساتھ چیف جسٹس آف انڈیا کو بھیجے گئے خط میں درج ہے کہ ملزم بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے بھائی منوج سنگھ اپنے حامیوں کے ساتھ ان کے گھر7 جولائی کو آیا اور دھمکی دی کہ اگر وہ ایم ایل اے کے خلاف لگائے گئے الزامات واپس نہیں لیتے ہیں تو انہیں سخت نتائج بھگتنے پڑیں گے‘‘۔
متاثرہ کنبے نے مزید لکھا ہے کہ ’’اگلے دن وہ دیگر افراد کے ساتھ گھر آتا ہے جس میں ریپ کیس کا ملزم ہری پال سنگھ بھی شامل رہتا ہے، اس بات کی دھمکی دیتے ہیں کہ اگر ریپ کیس کے الزامات کو واپس نہیں لیا تو پورے کنبے کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کیا جائےگا جیسا مہیش سنگھ کے ساتھ کیا گیا۔ مہیش سنگھ ریپ متاثرہ کے چچا ہیں۔ منگل کو میڈیا کے سامنے آنے والے خط میں درج ہے کہ’’ ہم ایم ایل اے کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کی ویڈیو کلپنگ بھی منسلک کر رہے ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کو ایک تیز رفتار ٹرک نے اناؤ ریپ کیس متاثرہ کی کار کو ٹکر مار دی تھی جو اپنے وکیل، ماں، چچی اور خالہ کی بہن کے ساتھ یو پی کے ضلع رائے بریلی جا رہی تھی۔ اس حادثے میں متاثرہ کی چچی اور خالہ کی موت ہوگئی جبکہ ریپ متاثرہ اور اس کے وکیل کو شدید چوٹیں آئی تھیں۔ دونوں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ 40 گھنٹے گزر گئے ہیں اب بھی متاثرہ کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔