پارلیمنٹ مسجد کے امام و خطیب مولانا محب اللہ ندوی کا خوش آئند قدم
ملک کے موجودہ بگڑتے ہوئے حالات جس میں خاص طور پر مسلمانوں کو مختلف بہانوں سے ہندوتوا وادی دہشت گردوں کے ہاتھوں نشانہ بنایا جارہا ہے کو دیکھتے ہوئے پارلیمنٹ جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا محب اللہ ندوی نے اس صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام مسلم اراکین پارلیمنٹ اور دہلی میں مقیم سرکردہ مسلم شخصیات کو عشائیہ پر مدعو کرکے ملی مسائل پر ان کے متحد ہونے کی راہ ہموار کرنے کی جانب جو پہل کی وہ بہت ہی خوش آئند اور مثبت قدم ہے۔
جس کی موجودہ حالات کے تناظر میں بہت شدت کے ساتھ ضرورت محسوس کی جارہی تھی۔ سارے مسلم اراکین پارلیمنٹ پارٹی کی سطح سے اوپر اٹھ کر اس عشائیہ میں شرکت کی اور ان کے ساتھ دہلی کی دوسرے ممتاز مسلم شخصیات بھی موجود تھے۔
اس موقع پر تقریباً سبھی مسلم اراکین پارلیمنٹ نے جس بات پر زور دیا وہ یہ کہ ہم مسلم مسائل پر متحد ہوکر لڑینگے اور ملی مسائل پر پارٹی کی سطح سے اوپر اٹھ کر اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کریں گے اور ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھائیں گے کہ جس کی وجہ سے ملت میں انتشار پیدا ہو اور وہ مشتعل ہوجائے۔
اور انہوں اس بات پر بھی زور دیا کہ ملت کے مسائل کو مقدم رکھا جائے گا۔ اگر واقعی ایسا ہوا تو وہ دن دور نہیں جب ملت کے مسائل کو حل ہوتے ہوئے دیر نہیں لگے گی۔
محمد خالد داروگر