سماجیمضامین

سنگھی صحافی: ہندوستان میں ہندوتوا کےزہریلے نقیب گودی میڈیا کے خلاف ایک مہم

سمیع اللّٰہ خان

” اللّٰہ کو ایکٹنگ قبول نہیں؟ ” ” سنیما تو اللّٰہ کے لیے ہنی کارک ہے! ” یہ جملے کسی عام اور جاہل انسان کے نہیں ہیں، یہ کسی بازاری غنڈے کے ریمارک نہیں ہیں، بلکہ یہ دراصل عنوان ہيں ہندوستان کے Mainstream میڈیا کے، پہلا عنوان ہے، ” انجنا اوم کشیپ ” کا اور دوسرا ہے ” روبیکا لیاقت ” کے پروگرام کا، یہ دونوں خاتون صحافی ہیں اور معمولی نہیں بلکہ ایسی ٹی وی جرنلسٹ ہیں جنہیں ہمارے ملک کے وزیراعظم نریندرمودی سے روبرو گفتگو کے مواقع حاصل ہوئے ہیں، انہیں ملک کے سب سے نمائندہ منصب سے صحافتی خدمات (جوکہ درحقیقت چاپلوسی ہے) کا شرف عطا کیاگیاہے، ان دونوں کی منہ بھٹائی ہمارے وزیراعظم کرچکے ہیں، اسلیے اس گستاخانہ، فتین اور فسادی ریمارکس پر مبنی صحافت کو نظرانداز کرنا دراصل ایک خطرناک خطرے سے منہ موڑنا کہلائے گا۔

تہذیب و انسانیت اے عاری بالی ووڈ کی ننگی دنیا سے جب ابھرتی ہوئی اداکارہ ” زائرہ وسیم ” خوفِ خدا، حبِّ ایمان اور جذبۂ اسلام کے چلتے ” داعی ” بن کر تائب ہوئیں اور عصر حاضر کی کروڑوں لڑکیوں کے لیے نمونہ بنیں تو ہندوستان کے گھٹیا چینلوں نے اسلام کی بیٹی ” زائرہ وسیم ” کے خلاف بدترین اور فسادی پروگرام شروع کردیے، جن کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، ان پروگرامز کے ذریعے مسلسل نا صرف یہ کہ ہماری بہن ” زائرہ وسیم ” کو ٹارگٹ کرکے اس پر واپس بےحیائی کی دنیا میں آنے کا دباؤ بنایا جارہاہے بلکہ اسلام اور اسلامی تعلیمات پر گھٹیا ترین زہرافشانی بھی کی جارہی ہے، یہ مکمل طورپر میڈیائی لڑائی اور پروپیگنڈہ ہے، جس میں بھاجپا اور آر ایس ایس کا آئی ٹی سیل، ہندوتوا کے ان سنگھی دماغ، فسادی چینلوں کو مکمل تعاون بھی کررہاہے_

ایسے میں ضروری ہے کہ منظم طورپر، اقدامی انداز میں، ان سنگھی صحافیوں کو گھیرا جائے، ان کی فسادی سنگھی صحافت کو سوالات کے گھیرے میں لایاجائے، جسطرح یہ بددماغ میڈیا اہل ایمان پر میڈیا کے ذریعے دباو بنا رہا ہے، ہمیں اسی طرح اِن کے خلاف دباؤ قائم کرنا ضروری ہے، ” انجنا اوم کشیپ ” اور “روبیکا لیاقت ” جیسی زہریلی خواتین کے حق تعالٰی شانہ کی شان میں گستاخانہ ریمارکس کا کرارا نوٹس لینے کی ضرورت ہے، زائرہ وسیم پر انسانیت دشمن، سنگھی میڈیا اور آئی ٹی سیل کی یلغار کا میڈیائی ” انکاﺅنٹر ” بہت ضروری ہے، اس کے لیے ایک ایسے منظم اقدام کی ضرورت ہے جو اِن بددماغ اور بے شرم میڈیا والوں کو اِس دنیا میں ہمارے وجود کا شدید احساس دلائے، اس کا اثر میڈیا کے اس زہریلے دور میں انسانیت، انصاف، اسلام اور حقیقی تہذیب کی زندگی کا سائرن ہوگا، اور ان کو نظرانداز کرنا اِس دنیا میں شیطانوں اور اس کے بے حیا چیلوں کے ننگے ناچ کی جیت کا اعلان ہوگا_

اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے نوجوانوں کی تنظیم ” کاروانِ امن و انصاف ” Companions Of Peace & Justice کی سوشل میڈیا اکائی / آئی ٹی سیل، نے 7جولائی بروز اتوار، دوپہر ۲ بجے سے رات ۱۰ بجے تک میڈیا کے اس فسادی اور زہریلے رویے کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس دوران ٹوئٹر اور فیسبوک پر ایک ” # ہیش ٹیگ ” کے ساتھ سنگھی میڈیا کی زہریلی صحافت پر پوسٹنگ کرنا ہے، خاص طورپر فسادی صحافیوں کی تصاویر کے ساتھ ان کے غلیظ کردار کو واضح کرتے ہوئے پورے سوشل سائٹس کو بھر دیناہے، اس کے علاوہ ملک بھر میں انصاف پسند اور امن پسند غیّور افراد سے گزارش کرتے ہیں کہ ہندوستان میں میڈیا کے ذریعے پھیلائی جارہی فسادی نفرت کے خلاف اسی دن یا اس سے ۱ دن پہلے سنیچر کو الکٹرانک میڈیا کے گھٹیا کردار کے خلاف جگہ جگہ پریس کانفرنس بھی منعقد کریں__

ٹرینڈ کا ہیش ٹیگ سات جولائی کو اور پریس کانفرنس کی مشمولات ۵ جولائی کی شام میں عام کردی جائیں گی__

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!