ضلع بیدر سےعلاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

کرناٹک پیپلزفورم کے احتجاجی جلسہٴ عام کو کامیاب بنانے دانشوارنِ گلبرگہ کی اپیل

ہمناآباد: 10/ جنوری (ایس آر) کرناٹک پیپلز فورم گلبرگہ کی جانب سے سی اے اے،این آر سی،اور این پی آر کے خلاف گلبرگہ میں 21جنوری بروز منگل کو پیر بنگالے گرؤنڈ رنگ روڈ پر بوقت دو پہر تین بجے ایک عظیم الشان قومی احتجاجی جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے اس جلسہ میں حیدرآباد کرناٹک کے اضلاع اور بیجاپور ضلع کی عوام شرکت کرے گی۔اس جلسہ عام میں تمام سیکولر سیاسی جماعتوں اور غیر سیاسی تنظیموں کے اعلی قائدین کو مدعو کیا گیا ہے۔اس جلسہ کے پیش نظر ہمناآباد میں مسجد عمر فاروق میں محمد افسرمیاں کی صدارت میں ایک اجلاس عام منعقد کیا گیا جس میں گلبرگہ کے تمام سیاسی اورغیر سیاسی تنظیموں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔

اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اصغر چُلبل نے کہا کے آج ملک کے حالات نازک موڑ پر آئے ہیں اس ملک میں مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کی سازشیں رچی جا رہی ہیں آر،ایس،ایس والے اسرائیل کے ساتھ ملکر سازش کو انجام دے رہے ہیں،آر،ایس،ایس کے لوگ اسپین کو جاکراس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کے کس طرح یہاں سے مسلمانوں کا صفایا کیا گیا تو انکو اس بات کا علم ہوا کے یہاں کی عوام کا علماء سے ناطہ توڑ دیا گیا اور آج ہندوستان میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر کے ہمکو خاموشی اختیار نہیں کرنا ہے، کرناٹک پیپلز فورم کی جانب سے جو احتجاجی جلسہ منعقد کیا جارہاہے اس جلسہ میں کثیر تعداد میں شرکت فرمانے کی انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کی۔

ماروتی مانپاڑے نے اپنے خطاب میں کہا کے دور نظام میں رضاکاروں کے نام پر اس علاقہ میں نسل کشی کی گئی ہے آر،ایس،ایس کے لوگوں نے اس ملک کی آزادی میں کوئی حصہ نہیں لیا ہے یہ لوگ اس ملک کے دستور کو ختم کرتے ہوئے منوسمرتی کاقانون نافذ کرنا چاہتے ہیں،ہٹلر کا جو انجام ہوا ہے وہ ایک تاریخ بن چکا ہے انکا بھی یہی انجام ہو گا۔ناصر حُسین اُستاد نے اپنے خطاب میں کہا کے ہندوستان کی بیشتر عوام کو اس قانون کی سمجھ آچکی ہے،یونیورسٹیوں میں طلباء کی آواز کو دبانے کی کوشش ہو رہی ہے اس قانون کے خلاف ملک بھر میں جو احتجاج ہو رہا ہے وہ کامیاب ہو رہا ہے بی جے پی والے آنیوالے دنوں میں اس قانون کی تائید میں تمام ملک بھر میں تائیدی جلسہ منعقد کرنے والے ہیں،سی اے اے کے تحت تین ممالک کی اقلیتوں کو ہندوستان کی شہریت دی جائیگی مگر مسلمانوں کو اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے سیاسی جماعتیں فرقہ پر ست ہو سکتی ہیں مگر ہندوستان فرقہ پرست نہیں ہو سکتا ہے۔

ایڈوکیٹ وہاج بابا نے خطابات کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے ایک موقف ایک اختیار کرتے ہوئے ہٹلر کے راستہ کو چُن لیا ہے پچھلے دنوں پارلیمنٹ میں جو بھی قانون پاس ہوچکے ہیں اُن پر خاموشی اختیار کرنے کی وجہہ سے آج ایسے حالات درپیش آرہے ہیں ہمکو جمہوری انداز میں احتجاج کرنا ہے دہلی کی سرد راتوں میں وہاں پر خواتین احتجاج کر رہی ہیں ہمکو ان سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔گلبرگہ کے احتجاجی جلسہ کی تیاری ہمکو ہر دن کرنا ہے اس جلسہ سے سیکولر پارٹیوں کے ذریعہ حکومت کو پیغام دیا جائے گا ہمار ایہ احتجاج ایک تاریخ بن جائے گا اسکی تشہیر ہر دیہات میں کریں اور خوف سے بالاتر ہو کراپنا کام کریں اس جلسہ میں تمام مکاتب فکر کے ذمہ داران شرکت کریں گی اس جلسہ میں برداران وطن کو بھی ساتھ میں لانے کی اپیل کی۔

الیاس باغبان نے اپنے مختصر خطاب میں اہلیان ہمناآباد سے اپیل کی کے وہ اس جلسہ میں پانچ ہزار لوگ شرکت کریں گلبرگہ میں احتجاج ہو تو اسکی آواز دہلی تک جانی چاہئیے ایسے سنگین حالات میں ہمکو خاموش نہیں بیٹھنا ہے بزرگوں نے فرمایا ہے کے حرکت میں ہی برکت ہے۔اس اجلاس عام کی نظامت الحاج حافظ فیاض قاسمیؔ نے کی اس موقع پر محمد عبدالمجید خان،عبدالقدیر گلبرگہ،ڈاکٹر حبیب الرحمن،محمد جمیل خان، محمد عبدالقدیر کرانہ مرچنٹ، محمد عبدالخالد کنٹرولر، محمد حمایت پاشاہ، محمد خواجہ معین الدین، محمد عبدالصمد، محمد نیاز یاسر، مفتی سہیل عاطف قاسمیؔ، شیخ اعظم محی الدین، محمد اسماعیل، محمد نعیم باغبان، سید عمران، مرزاواحد بیگ کے علاوہ دیگر معزز احباب موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!