بیدرضلع بیدر سے

کارنجہ ڈیم کا پانی آلودہ ہو رہا ہے عوام میں تشویش کی لہر، منتخب عوامی نمائندے خاموش تماشائی

بیدر: 23/اگست (اے ایس ایم) ہمناآباد کی عوام کو بلدیہ کی جانب سے نلوں کا پانی کارنجہ ڈیم سے سربراہ کیا جاتا ہے پچھلے کچھ ہفتوں سے نلوں کے ذریعہ سربراہ کیے جانے والا پانی بدبو دار آرہا ہے پانی کو سونگھنے پر اس میں مچھلیوں کی بدبو آرہی ہے اور پانی کا رنگ بھی مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔

ڈیم کے پانی کو فلٹر کرنے کاپلانٹ خراب ہو چکا ہے اس کو درست کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس کو ضلع انتظامیہ کی منظوری ملنا باقی ہے منظوری ملنے کے بعد فلٹر کی درستگی کا کام شروع ہو سکتا ہے۔ بھالکی تعلقہ کو بھی کارنجہ ڈیم سے پانی سربراہ کیا جا رہا ہے اور یہاں پر ایک نیا فلٹر قائم کیا گیا ہے مگر اس کے باوجودبھالکی میں بھی نلوں کے ذریعہ سربراہ کیے جانے والے پانی میں بدبو آرہی ہے کہیں ایسا تو نہیں ہے کے کارنجہ ڈیم کا پانی آلودہ تو نہیں ہو رہاہے؟

پانی میں مچھلیوں کی بدبو آنے کی وجہہ یہ بھی ہوسکتی ہے کے کہیں ڈیم میں مچھلیوں کے پلانٹ کا پانی تو نہیں چھوڑا جا رہا ہے پچھلے کچھ دنوں سے ایسی خبریں عوام میں زیربحث ہیں کہ کارنجہ ڈیم کے عقبی حصہ ڈاکوڑگی گاؤں کے کھیتوں میں آفریقی کیٹ فش کے غیر قانونی پلانٹ چلائے جا رہے ہیں، ان پلانٹ میں استعمال شدہ پانی کو کارنجہ ڈیم کے پانی میں چھوڑا جا رہاہے جس کی وجہہ سے ڈیم کا پانی آلودہ ہو رہا ہے، اس طرح کی خبروں کی تصدیق تو نہیں ہو سکی ہے مگر یہ بات سچ بھی ہو سکتی ہے کیونکہ ان مچھلیوں کو جو کھانہ ڈالا جا تا ہے وہ چکن کی دوکانوں سے حاصل ہوتا ہے۔

ہمناآباد شام کے اوقات میں ایک گاڑی آتی ہے جو ہر چکن دوکان سے کچرہ اُٹھا کر لے جارہی ہے یہ لوگ کیوں کچرہ لے جاتے ہیں جب اس بات کی تحقیق کی گئی تو معلوم یہ ہوا کے اس کچرے کو مچھلیوں کی غذا کے طور پر استعمال کیا جا تا ہے یہ پلانٹ کہاں پر قائم ہیں اس بات کی تحقیق ہونا بیحد ضروری ہے، جب تک ان مچھلیوں کے پلانٹ کو بند نہیں کیا جاتا تب تک ڈیم کا پانی آلودہ ہو تا رہے گا اور فلٹر پلانٹ کو درست کرنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہو گا،اس ضمن میں بیدر ضلع انتظامیہ کو سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے کڑے اقدامات کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!