بیدرضلع بیدر سے

ادارہٴ ادب اسلامی ہند، بیدر کا ماہانہ اجلاس، ہر زبان سیکھیں مگر اپنی مادری زبان کو اولیت اور فوقیت دیں

بیدر: 9/ڈسمبر(پی آر) وہی ادب پائیدار ہوتا ہے جوا خلاقی اقدار کا پاسدار ہو، اور اپنے اندر ایک افاقی پیغام رکھتا ہو۔ ادب نام ہے احساسات کو خوبصورت انداز میں بیان کرنے کا، اُردو صرف ایک زبان ہی نہیں ایک تہذیب کا نام ہے۔ انجینئر سیدعبدالستار امیر مقامی نے ادارہ ادب اسلامی کی منعقدہ ماہانہ نشست میں خطاب کرتے ہوئے۔ مزید کہا کہ ادب اور زندگی کا رشتہ اٹوٹ ہے اب یہ آپ کی اور میری ذمہ داری ہے کہ اُردو زبان کی روح کو اپنی نئی نسلوں تک بخوبی پہنچائیں۔ ہر زبان سیکھیں مگر اپنی مادری زبان اردو کو اولیت و فوقیت دیں اسی میں ہمارے دین وایمان کا قیمتی سرمایہ محفوظ ہے، موصوف نے سنائے جانے والے شعری اور نثری تخلیقات کی بھی تعریف کی۔

اجلاس کا آغاز سیّد منور حسین خازنِ ادارہ کی تلاوتِ کلام سے ہوا۔ شجاع الدین نے اردو زبان پر ایک پر مغز مقالہ پیش فرمایا۔ حامد سلیم کے مزاج اور سنجیدہ کلام سے سامعین کو محظوظ کیا، محمدظفر اللہ خان نے مظہر محی الدین مرحوم پر ایک خاکہ پیش فرماتے ہوئے ان کے دینی اور علمی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور بتایا کہ آپ ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے اور اہل علم کے قدروں ہونے کے ساتھ ساتھ آپ انتہائی ملنسار اور خوش مزاج بھی تھے۔ موصوف محترم کے 4 مجموعہ کلام منظر عام پر آکر مقبول عام ہوئے ہندوستان بھر کے کئی ادبی رسالوں میں آپ نے ادب اسلامی کی نمائندگی فرمائی ہے۔

مقیت قادری نائب صدر نے کلکشن کے عنوان سے جواہر پارے پیش کئے۔ نظامت کے فرائض اسلم پاشا قادری بحسنِ خوبی انجام دئیے۔ صدرِ ادارہ سید جمیل الدین ہاشمی نے تمام کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں دیگر سامعین کرام کے علاوہ محی الدین ناز، ظہور حسینی، ضیاء الحق، عبدالقدیر و ظہیر الدین بگدلی، شفیع الدین اور اقبال الدین موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!