ملک میں ’اومائیکرون‘ ویرینٹ کا خطرہ! 15 دنوں میں 1 ہزارمسافرافریقی ممالک سے ممبئی پہنچے
گزشتہ 15 دنوں میں افریقی ممالک سے ایک ہزار مسافر ممبئی پہنچے ہیں۔ اومائیکرون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ پچھلی تمام اقسام سے زیادہ طاقتور ہے۔ ایسے میں پوری دنیا کے لوگ اس قسم کو لے کر خوفزدہ ہیں۔
کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کی وجہ سے دنیا بھر میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ اومائیکرون کے خطرہ کے درمیان ایک تشویش کی خبر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ 15 دنوں میں افریقی ممالک سے کل ایک ہزار مسافر ممبئی پہنچے ہیں۔ اومائیکرون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ پچھلی تمام اقسام سے زیادہ طاقتور اور زیادہ خطرناک ہے۔ ایسے میں پوری دنیا کے لوگ اس قسم کو لے کر خوفزدہ ہیں۔
بی ایم سی کے ایک سینئر افسر نے افریقی ممالک سے ممبئی پہنچنے والے مسافروں کے بارے میں معلومات دی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 15 دنوں میں 1000 مسافر ممبئی اترے ہیں۔ یہ تمام افراد افریقی ممالک سے آئے ہیں جہاں اومائیکرون کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔
وہیں، ممبئی کی میئر کشوری پیڈنیکر نے ممبئی ایئرپورٹ پر کورونا وائرس کے اومائیکرون ورژن کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اہلکاروں نے مجھے بتایا ہے کہ وہ ہر مسافر کی آمد پر جانچ کرتے ہیں اور انہیں قرنطینہ کے لیے بھیج دیتے ہیں۔ ابھی تک، ممبئی میں اومائیکرون کا کوئی کیس نہیں ہے۔
کورونا وائرس کے نئے خطرے کے درمیان تمام ریاستیں الرٹ پر ہیں۔ تمام ریاستوں نے اس نئے قسم کے وائرس سے لڑنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس خطرے کے درمیان بی ایم سی نے پانچ اسپتالوں اور جمبو سینٹر کا انتظام کیا ہے۔ ابھی تک، پانچ جمبو سینٹرز فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں اسکریننگ کو مزید سخت کیا جائے گا۔