ریاستوں سےکرناٹک

کالجز میں کنڑا زبان سیکھنا لازمی فیصلے پر حکومت نظرثانی کرے، ورنہ ہم روک لگائیں گے: ہائی کورٹ

NEP کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر، کرناٹک حکومت نے کالج کے طلباء کے لیے کنڑ زبان سیکھنا لازمی قرار دیا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل 26 اکٹوبر کو ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ کالج کے طلباء کے لیے کنڑ زبان کو لازمی طور پر سیکھنے کو لازمی قرار دینے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ محکمہ ہائر ایجوکیشن نے یہ نیا فیصلہ قومی تعلیمی پالیسی (NEP) کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر جاری کیا۔ چیف جسٹس ریتو راج اوستھی اور جسٹس سچن شنکر مگڈم کی بنچ نے نوٹ کیا کہ ریاست باہر سے آنے والے طلباء پر کوئی خاص زبان نافذ نہیں کر سکتی۔  

جب ایڈوکیٹ جنرل پربھولنگ کے ناوادگی نے کہا کہ یہ ایک فیصلہ تھا کہ طلباء کو ریاست میں ملازمت کے لیے موزوں بنانے کے لیے کنڑ زبان سکھایا جائے، ہائی کورٹ نے نوٹ کیا کہ نوکری کے متلاشیوں کے لیے زبان سیکھنا لازمی بنایا جاسکتا ہے لیکن دوسری صورت میں نہیں۔ بنچ نے متنبہ کیا کہ اگر ریاستی حکومت اس فیصلے پر نظرثانی نہیں کرتی ہے تو وہ حکم پر روک لگائے گی۔  

ہائی کورٹ سمسکرت بھارتی کرناٹک ٹرسٹ اور دیگر کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی (PIL) کی سماعت کررہی تھی۔ عرضی گزاروں نے استدلال کیا تھا کہ کنڑ کو لازمی زبان کے طور پر لاگو کرنے کا فیصلہ ریاست میں NEP کو رول آؤٹ کرنے کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس یا ذیلی کمیٹیوں کے ذریعے لیے گئے فیصلوں کا حصہ نہیں ہے۔

عرضی گزاروں نے کہا کہ کنڑ کو لازمی بنانے کا فیصلہ NEP کے چوائس پر مبنی کریڈٹ سسٹم (CBCS) کے خیال کے خلاف تھا، جو طلباء کو اپنی پسند کے کورسز اور مضامین کا انتخاب کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنڑ کو لازمی قرار دینے کا حکومتی حکم ان طلباء کے ساتھ امتیازی ہے جو دوسری ریاستوں اور ممالک سے کرناٹک آتے ہیں۔ 

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اگرچہ کنڑ ریاست کی ثقافت اور تاریخ کا ایک “اندرونی حصہ” ہے، لیکن یہ واحد زبان نہیں ہے جو اس کے باشندے بولتے ہیں، جس میں تولو، کونکنی، کوڈاوا، بیری، سنکھیتی، نوایاتھی، لامبانی اور سنسکرت کا حوالہ دیا جاتا ہے۔

پٹیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ اس پالیسی میں تبدیلی کے نتیجے میں 4,000 اساتذہ کی ملازمت بھی ختم ہو جائے گی جو سنسکرت، ہندی، تمل اور تیلگو جیسی زبانیں پڑھانے میں مصروف ہیں۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!