بسواکلیانضلع بیدر سے

حضرت محمدﷺ کی زندگی تمام انسانیت کیلئے عملی نمونہ: یوسف الدین نیلنگے

بسواکلیان: 10/اکٹوبر(کے ایس) محمدﷺرحمت العالمین دنیا میں آنے کے بعد دنیا پررونق ہوگئی اور جہالت کی کھٹائے کھٹ گئی اپنے دنیا جہاں کے لوگوں کو اللہ کی طرف بُلایا اور پیغامِ حق سُنایا۔آپ نے دُنیائے انسانیت کو ہر زاویے سے عملی نمونہ پیش کیا۔بحیثیت تاجر، بحیثیت شوہر، بحیثیت اُستاد، یعنی ہر وہ زاویے سے اپنا عملی نمونہ پیش کرکے لوگوں کو اسلام میں دعوت دی۔ اور آپنے اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر عمل کیا۔ اور یہی وجہہ تھی کے پوری دُنیا انسانیت کے بڑے بڑے دانشوروں نے آپکی سچائی اور آپکی عملی زندگی اعتراف کیا۔ ان خیالات کا اظہار یوسف الدین نیلنگے شرعی پنچایت رکن جماعت اسلامی ہند نے مدینہ مسجد غلام محی الدین لے آؤٹ میں بعد نماز ظہر سیرت النبیﷺ جلسۂ عام سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔

یوسف الدین نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو ساری دُنیا کی رحمت العالمین ہیں، آج اُنکی امت آج کے اس دور میں ذلت و خار سے دو چار ہے۔ کیا وجہ ہے کیوں ایسا ہورہا ہے؟ وجہہ یہ ہے کہ ہم نے سُنت رسول کو چھوڑا، ہم نے قران سے روگردانی کی، ہم نے اسلاف کی اسلامی اصول کو چھوڑااور مختلف بُرائیوں کو ہم نے اپنالیا، جسکی وجہ سے نام نہاد،اُمت مسلمہ آج کے دور میں حیران پریشان دیکھائی دے رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ حضور کے طور و طریقوں کو اپناتے اور اللہ کے بتائے ہوئے طریقے کو اپناتے تو اس ظلم اور پسماندگی کی وجہہ نہ بنتے۔ ہمارے معاشرے میں اسلام چلا گیا، ہمارے معاملات میں اسلام کو نظر انداز کیا گیا، ہمارے کاروبار میں اسلام چلا گیا، کس طریقے سے ہم رحمت العالمین کے اُمتی کہہ سکیں گے؟ کیوں نہ ہم پر عذاب آئیگا؟

الطاف امجد نے اپنی تقریر میں بتایا کہ موجودہ دور میں ہم نے اسلامی اقدار کو پیچھے چھوڑ دیا،سیرت النبی پر عمل نہ کیا۔جسکی وجہ سے پستی ہماری کمزور ہوئی ہے۔آج ہمارے معاشرے میں فلمی دُنیا کہ ہیرو کی پوری کہانی ہم کو یاد ہوگی۔ حضورؐ کی سیرت اور آپکے والدین کے نام یاد نہیں ہونگے۔کیا وجہ ہے کس طریقے سے ہمارے پاس رحمت آئیگی،برکت آئیگی،کیسے ہمارا معاشرہ بنیگا،کیسے ہم ہمارے محمد کے اُمتی کہلائیں گے۔ اسی لئے ہم کو چاہئے کہ سیرت کا مطالعہ کریں، قران پڑھیں اُس پر عمل کریں،تب ہی ہم اسلام کے ماننے والوں میں شامل ہونگے اور حقیقی اسلام کو حاصؒ کرسکیں گے،اور معاشرے کی اصلاح ہوگی۔گھروں میں اپنے خاندان اسلامی اقدار بتایا جائے۔

حافظ فرخندہ علی نے سیرت النبیﷺ پر دل سوز انداز میں نعت سُنایا، سیرت کے جلسۂ کی کاروائی جناب کلیم عابد نے چلائی۔ آخر میں کلیم عابد نے بتایا کہ اسلامی اقدار کو اپنائے اور اپنے گھروں میں اسلامی معاشرے کو عام کریں۔ موجودہ دور میں ہم کو سختی سے عمل کرنا چاہئے۔

اس موقع پر سید عبد الرحمٰن قادری،مرزا انور بیگ کمشنر بنگلور، آصف حاجی، جبار گوبرے صدر مدینہ مسجد غلام محی الدین لے آؤٹ، کلیم عابد، حافظ فرخندہ علی امام و خطیب جامع مسجد اور دیگر معززین شہر کی کثیر تعد موجود تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!