مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری ظالمانہ، جلد رہا کرنے محمد افسر میاں ہمناآباد کا مطالبہ
ہمناآباد: 2/اکٹوبر(ایس آر) داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی صاحب کو اُتر پردیش اے ٹی ایس کی جانب سے بناء کوئی پیشگی اطلاع کے ظالمانہ طور پر گرفتار کیا گیاہے، مولانا کو جلد از جلد رہا کرنے کا اُتر پردیش حکومت سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر محمد افسر میاں نے ایک صحافتی بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کے مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کسی ایک شخص کی گرفتاری نہیں ہے بلکہ ہر امن پسند ہندوستانی شہری کی گرفتاری ہے، داعی اسلام وامن کے پیکرکے خلاف قانون کا غلط استعمال کرتے ہوئے یوپی حکومت مذہب کے نام پر گندی سیاست کھیل رہی ہے یہ انتہائی گھناؤنی اور قابل مذمت حرکت ہے اس ملک کی سیکولر عوام نفرت کی اس گندی سیاست کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
ہندوستان کے موجود ہ حالات کافی حد تک تشویشناک ہو گئے ہیں، برسر اقتدار حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوچکی ہے وہ ملک میں روزگار کے وسائل بڑھانے،تعلیم وترقی پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کی بجائے مذہب کے نام پر ہند ومسلم کے درمیان نفرت پیدا کرنے کا کام کررہی ہے۔
اگلے سال یوپی میں اسمبلی کے انتخابات ہونے والے ہیں اسی انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے عوام کے درمیان نفرت کا ماحول پیدا کرتے ہوئے اکثریتی طبقہ کو اقلیتی طبقہ سے ڈراتے ہوئے ووٹ حاصل کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے یوپی کی حکومت اگلا اسمبلی الیکشن اپنے کئیے ہوئے کاموں کی بنیاد پر نہیں بلکہ ہند و مسلم کے نام پر کرانا چاہتی ہے اسی کے پیش نظر معروف عالم دین و داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی صاحب کو بغیر کسی ثبوت کے جبراًمذہب تبدیلی کے الزام میں گرفتارکر لیا گیا ہے۔
ایک نامور عالم دین کو ایسا گرفتار کیا جاتا ہے توایک عام آدمی کے ساتھ کیا کچھ نہیں کیا جا سکتا ہے۔محمد افسر میاں نے اُتر پردیش حکومت سے سخت مطالبہ کیا ہے کے مولانا پر عائد کردہ تمام الزامات کو جلد ازجلد واپس لیتے ہوئے ان کو رہا کیا جائے۔