ضلع بیدر سےہمناآباد

ہمناآباد کا مرار جی دیسائی اسکول بد نظمی کا شکار، طلباء احتجاج کرنے پر مجبور

تمام مسائل کو جلد از جلد حل کرنے ضلعی عہدیدار بلی رام کے تیقن کے بعد طلباء کا احتجاج ختم

ہمناآباد: 2/اکٹوبر(ایس آر) محکمۂ اقلیتی بہبود کے ماتحت چلائے جانے والے اقامتی اسکول مرارجی دیسائی جو کے ہمناآباد میں کٹھلی روڈ پر بڑلا کالج میں قائم کیا گیا ہے یہاں پر ڈھائی سو سے زیادہ طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی فلاح وبہودی کے لئیے معاشی طور پر کمزور اقلیتی طبقہ کے طالب علموں کو انگلش میڈیم کے ذریعہ تعلیم فراہم کرنے کی غرض سے ان اسکولوں کو قائم کیا گیا ہے جہاں پر حکومت کی جانب سے ان اسکولوں میں پڑھنے والے طالب علموں کو ہر چیز مہیا کروائی جاتی ہے مگر ہمناآباد کے مرارجی دیسائی اسکول میں پڑھنے والے طلباء کو سہولتیں نہ ملنے کی وجہہ سے طلباء نے احتجاج کا سہارا لیا۔

جب اس بات کی خبر اخباری نمائندوں کو ملی تو اخباری نمائندؤں نے اس اسکول کا دورہ کیا اس وقت اسکولی طلباء نے اخباری نمائندؤں سے کہا کے اسکول شروع ہوجانے کے بعد بھی ابھی تک نصابی کتابیں فراہم نہیں کی گئی ہیں، ہاسٹلس معتدد بیڈس خراب ہوچکے ہیں اور اسکول میں بیڈس کا ذخیرہ موجود ہے طلباء کے طلب کرنے کے بعد بھی بیڈس نہیں دئیے جا رہے ہیں اور اسکول یونیفارم، کاپیاں، پین، جوتے، موزے ان سبھی چیزوں کا ذخیرہ موجود رہنے کے باوجود طلباء کو اس سے محروم کیا جا رہا ہے اور ہاسٹلس میں پنکھے موجو د نہیں ہیں تو بعض کمروں میں لائٹ کا انتظام نہیں ہے۔

ڈھائی سو طالب علموں کے لئے صرف ایک حمام خانہ موجود ہے، طلباء کا یہ بھی کہنا ہے کے ہاسٹلس کے کمروں کی ٖصفائی بھی ان کے ذریعہ کروائی جا رہی ہے یہاں تک کے جنگلی گھانس بھی انہیں کے ذریعہ نکالی جا رہی ہے۔ ہفتہ میں ایک مرتبہ گوشت دینا ہے اور یہ بھی نہیں دیا جا رہا ہے اور ناشتہ اور کھانا بھی پیٹ بھر نہیں دیا جا رہا ہے، ان تمام مسائل کو لیکر طلباء نے احتجاج کیا جب اس احتجاج کی خبر محکمۂ اقلیتی بہبود کے ضلعی آفیسر بلی رام کو ہوئی تو انہوں نے ہنگامی طور پر اسکول کا دورہ کیا اور تمام طلباء کو تیقن دیا کے جلد از جلد ان کے تمام مسائل کو حل کیے جائیں گے۔

انہوں نے تمام مسائل کی وجوہات بتلاتے ہوئے اخباری نمائندؤں سے کہا کے یہاں پر کام کرنے والے پچھلے پرنسپل مہیش ریڈی کو خدمات سے لاپرواہی برتنے کے الزام میں معطل کیا گیا ہے ان کی جگہہ پر عارضی طور پر دوسرے مدرس کو اضافی چارج دیا گیا ہے وہ جلد از جلد ان مسائل کو حل کرنے کے اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں یہ اسکول کرائے کی عمارت میں چل رہا ہے اس اسکول کے لئے ذاتی عمارت تعمیر ہونے کے بعد ایسے مسائل دوبارہ پیدانہ ہونے کے بات کہی۔ ان کے تیقن دینے کے بعد طلباء نے اپنا احتجاج ختم کیا اور اپنی اپنی کلاس میں چلے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!