بیدرضلع بیدر سے

عبادت خالص اللہ کی خوشنودی کیلئے کی جائے: ڈاکٹر الحاج محمد ادریس احمد قادری

بیدر: 23/اگست (اے ایس ایم) عبادت میں تاثیر کی بہت اہمیت ہے۔ عبادت خالص اللہ کی خونشودی کیلئے کی جائے تو بندے میں وہ تاثیر دکھائی دیتی ہے جسے دیکھ کر لوگوں کو خدا یا دآجائے۔ ان خیالات کا اظہار پیر طریقت ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری صاحب بگدلی سجادہ نشین درگاہ آستانہ قادریہ بگدل شریف میں منعقدہ ماہانہ حلقہ درس تصوف کے موقع پر جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ ہم پر نماز فرض کرکے جو ہمیں قیمتی تحفہ دیا ہے اس کو قائم کرنے کیلئے ہمیں سب سے پہلے پاکی و وضو کا صحیح کرنا ہے۔کیونکہ اللہ کی عبادت کے لئے جسم کا ہر عضو باوضو ہونا چاہیئے۔ علم علمائے دین سے ملتاہے اور توفیق واولیاء اللہ کے آستانوں سے ملتی ہے دینی علوم عالم دین سے سیکھنا چاہیئے عالم دین ہی علم فقہ ئ،علم شریعت بتاتے ہیں جیسے پاکی، غسل، وضو،نمازاور دین کی بنیادی تعلیمات۔نماز ایسا ادا کریں کے اللہ ہمیں دیکھ رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ آنکھ کا روزہ، کان کا روزہ، زبان کا روزہ، ہاتھ کا روزہ، اور پاؤں کے روزہ سے مراد ہماری آنکھ غلط نہ دیکھیں، ہمارے کان غلط نہ سنے،ہماری زبان غلط نہ بولے، ہمارے ہاتھ غلط کام نہ کرے اور ہمارے پیر غلط راہ نہ چلے۔

ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری صاحب نے کہا جس نے اپنے نفس کو پہچانا اُس نے اپنے رب کو پہچانا۔ نفس امارہ یہ انسان کو بغاوت،سرکشی اور گناہوں کے کاموں پر اکساتاہے۔ نفس لوامہ یہ گناہ اور نافرمانی کے کاموں پر انسان کو ملامت ”شرمندگی“ کا احساس دلاتا رہتاہے۔ نفس مطمئنہ یہ انسان کو نیکی اور پرہیر گاری کے کاموں پر مطمئن رکھتاہے۔ نفس امارہ سے نفس کاملہ و صافیہ کے مقام تک مریدین کو تفصیلات بتاتے ہوئے وظائف بھی بتائے۔

ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری صاحب نے اللہ اور رسول اللہ کی تعلیمات پر دل وجان سے عمل کرنے اور آپؐ کے اہل بعیت اطہار کی محبت کو دلوں میں بٹھانے کے ساتھ ساتھ ماں باپ کی خدمت، اطاعت و فرمانبرداری کی مریدین کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ حضرت سید عبدالقادر شاہ ولی گنج سوائی بادشاہ ناگوری ؒ باکرامت ولی کامل ہیں آپ کی کرامت 1500سے زائد صفحات پر مشتمل ہیں جیسے سوکھے ہوئے درخت کو ہرا بھرا کرنا،مخدوم سلطان کا بانچھ پن دور ہونا، ایک فقیر کا کھانا کھلا نے سے عاجز ہونا، اندھے، کوڑی کو بینا اور اچھا کرنا پہاڑ پر نظر ڈالتے ہی سونا ہوجانا اور بیشمار کرامات پر روشنی ڈالی۔شہ نشین پر محمد لئیق احمد قادری بگدلی اور دیگر موجود تھے۔

انہوں نے اپنی زبان اور غصہ پر قابو رکھنے،اپنے دلوں سے حسد،چغلی اور بغض و کینہ کو نکال پھنکنے کی تاکید کی۔انہوں نے درس تصوف دیا اور دعائے سلامتی فرمائی۔حافظ محمد شاہنواز نلدرگ کی قرائت کلام پاک سے جلسہ کی کارروائی کاآغاز ہوا۔ محمد فہیم، مولاناحافظ زائد حسین رضوی نے حمد و نعت و منقبت سنانے کی سعادت حاصل کی۔کوئڈ 19احکامات پر مکمل عمل آوری دیکھی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!