بیدرضلع بیدر سے

بیدر میں جلسہٴ اعلان جانشینی و عطائے منصب قضاءت، مفتی محمد خلیل احمد شیخ الجامعہ نظامیہ کا پُر اثر خطاب

بیدر کے دفتر قضاءت میں 1910سے لیکر آج تک قضاءت کا تمام ریکارڈ صحیح و سلامت موجود ہے: ڈاکٹر سیدحسام الدین قادری عذیر جانشین صدر قاضی بیدر
رسم جانشینی سے مولانا مفتی سیدضیاء الدین نقشبندی، ڈاکٹر سید حسام الدین عذیر، مفکر اسلام مفتی محمد خلیل احمد شیخ الجامعہ کا پر اثر خطاب

بیدر: 23/اگست (اے ایس ایم) جسم کا علاج آسان ہے لیکن دل کا علاج آسان نہیں اس کیلئے مجاہدہ اور تزکیہ کی ضرورت ہے۔ حضور ﷺ کے نگاہ کرم نے صحابہ اکرام کے دل کا تزکیہ کردیا۔ ان خیالات کا اظہار مفکرِ اسلام حضرت علامہ مولانا مفتی خلیل احمد صاحب شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ حیدرآباد نے مغل گارڈن فنکشن ہال بیدر میں قاضی سید نعیم الدین پرویز قادری کی صدارت میں منعقدہ فاتحہ اربعین قاضی سید لطیف الدین قادری خسرو مرحوم و مغفور و جلسہ اعلان جانشینی و عطائے منصب قضائت بیدرشریف کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا۔

مولانا مفتی صاحب نے کہا زمانہ بدلتا گیا اور حضورﷺ کے زما نے سے لوگ دور ہوتے گئے تو لوگوں کی سوچ میں فرق آاتاگیا، ہمارے آئمہ کرام نے اس جانب توجہ فرمائی اور اس کے لئے شرعی جواز کو ڈھونڈنے کی جانب قدم بڑھائے۔ صحابہ اکرام میں بھی اختلاف ہوتا تھا تو اس اختلاف کے حل کیلئے وہ حضرات حضورﷺ کے خدمت میں تشریف لے جاتے اور حضور ﷺ جس کسی کے بھی حق میں فیصلہ فرماتے فریقین قبول فرماتے۔ حضورﷺ کے پاس صرف مسلمان ہی اپنے فیصلہ لیکر نہیں آتے بلکہ غیر مسلم بھی انصاف کیلئے اپنے معاملات لیکر حضور ﷺ کی قدمت میں حاضر ہوتے اور حضور ﷺ کے فیصلہ کو قبول فرماتے۔ اسی طرح کے ایک یہودی اور مسلمان کے معاملہ میں حضورﷺ نے یہودی کے حق میں فیصلہ سنایا۔ حضور ﷺ کا بولنا، چلنا، چپ رہنا دستور بن جاتا تھا۔

موصوف نے اپنا سلسلہ خطاب میں کہا کہ جب مسلمانوں کے پاس مال ومتاع کی زیادتی ہوتی گئی تو نئے نئے اختلافات رونما ہونے لگے کئی لوگ نصب و وراثت کوبھی ختم کرنے کی کوشش کرنے لگے تو دکن کی سرزمین پر تقریباً دو سو بر س قبل عارف باللہ شیخ الاسلام حافظ شاہ محمدانوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ بہادرؒ بانی جامعہ نظامیہ نے وراثت اور نکاح کے رکارڈ کو محفوظ کرنے کیلئے باضابطہ حکومت آصیفیہ کی نگرانی میں نظام قضائت کو نافذ فرمایا اوربوقت نکاح لکھنے کیلئے فارم جاری فرمایا اور الگ الگ مقامات پر حکومت کی جناب سے شرافت، انصاف،ا مانت، دیانت، حسب و نصب اور قابلیت کی بنیاد پر قاضیوں کا تقرر عمل میں آیا۔ آج NRC, NPRکے موقع پردکن کے مسلمانوں کیلئے یہی ریکارڈ انتہائی کار آمد ثابت ہورہا ہے۔

موصوف نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے دور خلافت میں حضرت عمر فاروق ؓ کے مشورے پر حضرت ابو عبیدہ بن جرراح نے بیت المال سے مختلف امور کے انجام دیہی پر معمور صحابہ کرام کو وظیفہ مقرر کئے گئے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے خود امیر المومنین ہوتے ہوئے اپنا معاملہ لیکر قاضی شریح ؓ کے پاس پہنچے۔

جانشین صدر قاضی بیدر ڈاکٹر سید حسام الدین عذیر سے کہا کہ آپ ایک ڈاکٹر ہیں صوفی ہیں اور ایک قاضی بھی ہیں آپ قابل مبارکباد ہیں آپ انصاف سے کام لیں اپنا ہو یا پرایا ہر حال میں انصاف پیش نظر رہے۔ انہوں نے مرحو م صدر قاضی بیدر سید شاہ لطیف الدین قادری خسرو کے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بلندئے درجات کیلئے دعائے مغفرت فرمائی۔

اس موقع پر مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صدر مفتی جامعہ نظامیہ نے بھی قرآن و حدیث کے حوالوں سے نظام قضائت کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر قاضی منتخب ہونے پر ڈاکٹر حسام الدین عذیرکو مبارکباد پیش فرمائی اور ان کے حق میں دعا فرمائی۔

ڈاکٹر سید حسام الدین قادری عذیر جانشین صدر قاضی مرحوم نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 225سال سے ہمارے خاندان میں قضاءت کا سلسلہ چلا آرہاہے۔ ہمارے خاندان میں قاضی سید درویش قادری کو سب سے پہلے سلطنت آصفیہ میں حکومت کی جانب سے قاضی مقرر کیا گیا اُن سے لیکر میرے دادا سید معین الدین قادری میرے والد سید لطیف الدین قادری خسرو مرحوم ایک کے بعد دیگر قاضی مقرر ہوتے گئے میں اپنے خاندان کا قاضی ہشتم ہوں، میرے والد کو انجمن قضاءت کرناٹک کے صدر کی حیثیت سے منتخب کیا گیا تھا۔انہون نے عوام سے اور علمائے کرام و مشائخین سے گذارش کی ہے کہ وہ تمام میرے حق میں دعا فرمائیں جس نظام قضاءت کو میرے والد مرحوم نے امانت و دیانت اورصداقت کو بحسن خوبی چلایا تھا میں بھی اسی طرح اس نظام کو عدل و انصاف،صداقت و دنیانت کے ساتھ آپ لوگوں کے تعاون عمل سے لے چلوں۔

انہوں نے کہا کہ 1910سے لیکر آج تک دفتر قضاءت میں قضاءت کا ریکارڈ صحیح و سلامت موجود ہے۔ دفتر قضاءت سے جومیاریج سر ٹیفکیٹ جاری کئے جاتے ہیں وہ ملک کی عدالتوں میں قابل قبول ہیں۔ اُنہوں نے کہا میں پیشہ سے ایک ایم ڈی اکٹر ہوں لیکن مجھے اُس سے زیادہ فخر قضائت کی خدمت پر ہے۔

امیر جامعہ نظامیہ سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری سجادہ نشین درگاہ شاہ خاموش ؒ نے ڈاکٹر الحاج سید حسام الدین عذیر قادری بوقت عطائے منصب قضائت دستار بندی فرمائی اور مفکر اسلام مفتی خلیل احمد صاحب شیخ الجامعہ خلعت پہنا کر سند جانشینی پر دستخط ثبت کرتے ہوئے سند حوالے کیا۔ ڈاکٹر سید سراج الدین عمران قادری نے اعلان نامہ رسم جانشینی کو تفصیلی پڑھ کر سنایا اور منظوری لی اورحاضرین جلسہ نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے نعروں کی گونج میں منظوری دی۔

جلسہ کی کارروائی کا آغاز حافظ محمد رفیق احمد نظامی کی قرات کلام پاک سے ہوا،ممتاز نعت خواہوں نے حمد ونعت اور منقبت کا نذرانہ پیش کیا۔ شہ نشین پر محمد رحیم خان رکن اسمبلی بیدر، سید شاہ اسد اللہ حسینی المعروف ثاقب حسینی سجادہ نشین درگاہ حضرت خواجہ ابوالفیض بیدر،شاہ سجاد محی الدین قادری الملتانی سجادہ نشین درگاہ حضرت دادا پیر،سید شاہ یدا للہ حسینی نظام بابا، سید شاہ ہدایت اللہ قادری سجادہ نشین درگاہ حضرت ہدایت اللہ قادری گلبرگہ، سید شاہ حیدر ولی قادری سجادہ نشین درگاہ نیلنگہ، سید شاہ اسلام الدین قادری نیلور، قاضی ڈاکٹر حامد فیصل صدیقی صدر قاضی گلبرگہ، قاضی غلام محمد صدیقی صدر قاضی بیلاری،احمد علی شجیع صدر قاضی چٹگوپہ، مولانا سید نظام الدین، مولانا سید شاہ سیف اللہ قادری، شاہ زین الدین کنج نشین سجادہ نشین، محمد واجد پاشاہ نظامی، موجود تھے۔

ان کے علاوہ انجمن قضاءت کرناٹک سے وابستہ تمام صدورقاضی صاحبان، تلنگانہ، کرناٹک، مہاراشٹرا اور دیگر مقامات کے علمائے مشائخین، سجادہ گان و متولیان، تعلیمی ودینی وملی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین، سابقہ و موجودہ عوامی نمائندے، مختلف اخبارات سے وابستہ صحافی، ماہرین قانون،ماہرین صحت، ماہرین تعمیرات، تاجرین،گتہ دارا ن و معززین شہرکی کثیر تعداد موجود تھی۔

مولانا حافظ و قاری مفتی محمد فیاض الدین نظامی صدر نائب قاضی دارالقضائت بیدر نے نظامت کے فرائض بحسن خوبی انجام دئے۔ قاضی ڈاکٹر سید سراج الدین عمران قادری نے اظہار تشکر کیا۔بعد دعا و جلسہ تمام مہمانوں اور حاضرین کے لئے پر تکلف ضیافت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر سید حسام الدین قادری عذیر صدر قاضی دارالقضاءت بیدرکی نگرانی میں سید اویس احمدقادری اور قاضی فیملی نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!