الیکشن2019تازہ خبریںجنرل

امیروں کا قرض معاف! تو کسانوں کونوٹس کیوں؟ پرینکا گاندھی

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ناانصافی ہے اور کسانوں کو ہو رہی تکلیف کو دیکھیں۔ 40 ہزار کا قرض سود لگتے لگتے ایک لاکھ ہو گیا ۔ ملک کے دولت مندوں کا 5.5 لاکھ کروڑ کا قرض یہ حکومت چٹکی میں معاف کر دیتی ہے۔ لیکن کسانوں کو قرض ادا نہ کر پانے کی وجہ سے مقدمہ کی دھمکی دیتی ہے۔ یہ ناانصافی ختم ہوگی ۔ اب ہوگا ’نیائے‘۔

ٹوئٹ کے ساتھ پرینکا گاندھی نے ایک خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں قرض ادا نہ کر پانے والے کسانوں کو بینک کی طرف سے نوٹس بھیجے جانے کا ذکر ہے۔دراصل بینکوں نے قرض جمع کرنے سے قاصر کسانوں پر سختی کرنی شروع کر دی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران جاری کئے گئے نوٹسوں میں کسانوں کو 10 دن کے اندر پیسہ جمع نہ کرنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔ ایک طرف بی جے پی کے رہنماؤں کی طرف سے لگاتار یہ کہا جا رہا ہے کہ بندیل کھنڈ کے کسانوں پر قرض وصولی کے لئے استحصال کرنے والی کارروائی نہیں ہوگی۔ لیکن دوسری طرف وہاں کے آریاورت بینک نے کسانوں سے وصولی کا عمل شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ دنوں یو پی کے باندہ میں بینک نے تقریباً ایک ہزار قرض دار کسانوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ’آریاورت گرامین بینک‘ کی نہری شاخ کے منیجر ہریکشن گپتا نے بتایا کہ ان کی برانچ سے تقریباً ایک ہزار کھاتہ برداروں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔وہیں کانگریس کے صدر راہل گاندھی اپنی ریلیوں میں کسانوں سے وعدہ کرتے ہوئے ہمیشہ کہتے ہیں کہ اگر کانگریس کی حکومت آئے گی تو کسانوں کو جیل میں نہیں ڈالا جائے گا اور انہیں ان کے حقوق دئے جائیں گے۔

قبل ازیں رائے بریلی میں پرینکا گاندھی نے یوگی اور مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’آج یو پی میں کسانوں کی کیا حالت ہے! اپنے آپ کو ملک کا چوکیدار کہنے والے نے کسانوں کو چوکیداری کرنے کے لئے کھیت میں بیٹھا دیا ہے ۔ بس وعدے اور وعدے، جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ بس پرچار ہو رہا ہے اور سچائی اس سے مختلف ہے۔ ‘‘

پرینکا گاندھی نے مزید کہا، ’’جب آپ اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں تو موجودہ حکومت آپ کو آواز کو خاموش کر دیتی ہے کیونکہ یہ آپ کی طاقت سے ڈرتی ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ پانچ سالوں میں انہوں نے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کی۔‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!