آئیٹا کرناٹک کی ریاستی مہم: “معلم معمارِ جہاں تو ہے” کا افتتاحی اجلاس، سابق ریاستی وزیرِ تعلیم کی شرکت و خطاب
بیدر: 11/جولائی (پی آر) آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس ایسوسی ایشن کی جانب سے ریاست کرناٹک میں حلقہ کی سطح پر ایک ہفت روزہ مہم “معلم معمارِ جہاں تو ہے” 10 تا 17 جولائی 2021 منائی جارہی ہے۔ اس مہم کا افتتاحی اجلاس (آن لائن) منعقد ہوا۔
اس اجلاس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک بسواراج ہورٹی چیئرمین کرناٹک لیجسلیٹو کونسل و سابق وزیر تعلیمات ریاست کرناٹک نے کہا کہ تعلیم ملک و قوم کے لئے نہایت ضروری اور ملک ومعاشرے کی تعمیر وترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی تعلیم کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کے روشن مستقبل بنانے میں معلم کا بڑا اہم رول اور کردار ہوتا ہے، جس کو ہم کبھی نظر انداز نہیں کرسکتے۔ اس کے ساتھ ساتھ معلمین کو طلبہ کی تربیت پر بھی خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اساتذہ کو مبارکباد دیتے ہوئے سابق وزیر تعلیمات نے کہا کہ ایک بہترین معلم ہی اچھا ڈاکٹر، اچھا انجنئیر، اچھا لیڈر، اچھا پروفیسر اور تمام طرح کے عہدیدار بناتا ہے۔ جس پر ایک سماج کی تشکیل ہوتی ہے۔ استاد کی تعلیم وتربیت پر ہی منحصر ہے کہ وہ کس طرح کے شہری سماج کو فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اساتذہ کی جانب سے کی جانے والی محنتوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے آئیٹا کے اجلاس اور مہم کی ستائش کی اور اسے وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔
ڈاکٹر بلگامی محمد سعد امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے کہا کہ موجودہ وقت اور حالات میں تعلیم کو اپنی اصل مقاصد سے جوڑنے کی اشد ضرورت ہے۔ معلم ہونا ایک بہت بڑی سعادت ہے، دیگرشعبوں کی بہ نسبت یہ پیشہ معلمی نہایت منفرد اور ممتاز مقام رکھتا ہے۔ تعلیم دراصل انبیاء کا پیشہ ہے۔ اس لیے معلم کو ہمیشہ متفکر اور متحرک ہونا چاہیے تاکہ طلباء کے بہترین اخلاق وعادات اور انسانیت سازی افراد سازی اور شخصیت سازی کی تعمیر بہترین پیرائے میں ہوسکے۔ معلمین کو طلبہ میں صرف تعلیم کو ٹرانسفار نہیں بلکہ ان کی شخصیت کی تعمیر میں اہم رول ادا کرنا ہوگا۔
امیر حلقہ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ عالمی وبا کورونا میں انسانی زندگی کے دیگر شعبہ جات کی بہ نسبت تعلیمی شعبہ نہایت متاثر ہوا ہے، اس کا اثر طلبہ کی تعلیم پر بھی ہوا ہے، معلمین کو چاہیے کہ وہ اس جانب بھی خصوصی توجہ دیں تاکہ طلبہ اپنے تعلیمی اور سیکھنے والی کیفیات اور صلاحیتوں کو متاثر ہونے سے بچائیں۔ موصوف نے مزید کہا کہ تمام معلمین تعلیم کو محض ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک جذبے (Passion) کے طور پر انجام دینا چاہیے۔ انہوں نے اس موقع پر معلمین کو طلبہ کی ہمہ جہت شخصیت سازی میں اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مختار احمد کتوال کل ہند نائب صدر آئیٹا نے کرناٹک میں آئیٹا کی جانب سے انجام دیے جانے والے مختلف کاموں کو سراہا اور اور کہا کہ تدریس شخصیت سازی میں کردار سازی کا عمل ہے، تعلیم کے حصول کے لیے سب سے زیادہ زور مذہب اسلام نے دیا ہے، اللہ نے انسانوں کو زمین پر اپنا خلیفہ بنایا ہے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ کرناٹک آئیٹا کی ٹیم نے اس کی ضرورت کی تکمیل کے لیے آگے آئی ہے اور “معلم معمارِ جہاں تو ہے” مرکزی موضوع کے تحت ایک ہفتہ روزہ مہم کا ریاست کرناٹک بھر میں انعقاد کررہی ہے۔ مہم کے مقاصد کے حصول کے لیے ہم میں سے ہر فرد کو آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر یاسین ریاستی سیکریٹری آئیٹا نے آئیٹا کے اغراض و مقاصد کو پیش کرتے ہوئے بتایا کہ تعلیم کو جاہلیت کے اثرات سے پاک کرنا، اسلامی نظریہ تعلیم کو فروغ دینا اور طلبہ کی فکری علمی و اخلاقی رہنمائی کرنے پر زور دینا ہے۔ ان مقاصد کے پیش نظر انہوں نے بتایا کہ بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کے تحت اساتذہ کو تیار کرنا اور اساتذہ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آواز بلند کرنا طلبہ اور والدین کی رہنمائی کرنا بھی اہم مقاصد میں شامل ہیں۔
اس موقع پر مہمانان کا استقبال و تعارف اور تمام یونٹس، ڈسٹرکٹ صدور وسیکریٹریز، وابستگان اور شرکاء کا ریاستی صدر آئیٹا کرناٹک محمد رضا مانوی نے خیر مقدم کیا۔ اجلاس کا آغاز نصیرالدین بھوسگے، بسواکلیان کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جبکہ محمد عارف الدین ضلعی صدر آئیٹا، بیدر نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اجلاس میں محترمہ بلقیس فاطمہ، بیدر ریاستی کنوینر آئیٹا ویمنس ونگ نے علامہ اقبال کی طلوع اسلام نظم کو بہترین اور مترنم آواز میں پیش کیا۔ یاسین بھٹکل ریاستی سیکریٹری کے تشکری کلمات کے ساتھ یہ افتتاحی اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔ ریاست بھر کے سینکڑوں وابستگان کے علاوہ دیگر تعلیمی ادارہ جات کے ذمہ داران نے اس افتتاحی پروگرام میں آن لائن شرکت کی۔