دیگر ریاستیںریاستوں سے

اتراکھنڈ چیف منسٹر تیرتھ سنگھ راوت نے دیا استعفی

استعفی دینے کے بعد تیرتھ سنگھ راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کا ان کو موقع دئے جانے کے لئے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئینی دشواری کے چلتےوہ مستعفی ہو رہےہیں۔

دہرادون: اترا کھنڈ کو لے کر بی جے پی کی پریشانیاں مزید گہری ہو گئی ہیں۔ چار مہینے پہلے ہی وہاں تیرتھ سنگھ راوت کو نیا وزیر اعلی بنایا تھا لیکن اتراکھنڈ کے اس چار مہینے پہلے والے وزیراعلی تیرتھ سنگھ راوت نے جمعہ یعنی کل دیر رات گورنر بیبی رانی موریہ کو اپنا استفعی سونپ دیا۔

استعفی دینے کے بعد تیرتھ سنگھ راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کا، ان کو موقع دئے جانے کے لئے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئینی دشواری کے چلتے وہ مستعفی ہورہےہیں۔ واضح رہے ان کو 6 ماہ کے اندر اسمبلی کے کسی بھی ہاؤس کا رکن بننا تھا اور ان کے لئے یہ ممکن نہیں ہو پا رہا تھا۔ انہوں نے اس کی وجہ کووڈ بتائی ہے کہ کووڈ کی وجہ سے چناؤ ہونا مشکل تھا۔ مبصرین کی رائے ہے کہ ان کو قانون ساز کونسل کا رکن منتخب کیا جا سکتا تھا لیکن اس وقت وہ بھی ممکن نہیں تھا۔

مسٹر تیرتھ نے کل صبح سے جاری قیاس آرائیوں پر لگام لگاتے ہوئے دیر رات 11 بجے اپنی کابینہ کے ساتھیوں سبودھ انیال، اروند پانڈے، وشن سنگھ چفال، گنیش جوشی اور ایم ایل اے راجیش شکلا کے ساتھ راج بھون پہنچ کر گورنر بییی رانی موریہ کو اپنا استعفی دیا۔ اس دوران ان کے ساتھ پارٹی کے ریاستی صدر مدن کوشک بھی موجود تھے۔ مسٹر تیرتھ تقریباً 10 منٹ تک راج بھون میں رہے۔

گورنر نے ان سے نیا وزیراعلی منتخب ہونے تک اپنے عہدے پر قائم رہنے کو کہا ہے۔ اس دوران اطلاعات موصول ہوئی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا دو روزہ دورہ پر 10 جولائی کو دہرادون آرہے ہیں ، جبکہ ہفتہ کی شام 3 بجے قانون ساز پارٹی کی میٹنگ طلب کی گئی ہے جس میں پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا جائے گا۔

اس سے قبل کل صبح مسٹر تیرتھ کے استعفی دینے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ انہوں نےرات نو بجے سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس میں حکومت کی گزشتہ کچھ ماہ کی کا میابیوں کا ذکرکیا اور صحافیوں کے استعفے کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیئے بغیر وہاں سے چلے گئے۔ واضح رہے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد تیرتھ سنگھ راوت نے کئی متنازعہ بیان دئے تھے جس میں پھٹی جینس والا ان کا بیان ذرائع ابلاغ میں بہت موضوع بحث رہا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!