ریاستوں سےمہاراشٹرا

والدین اور طلبہ کیلئے کیرئیر گائیڈنس کے 2 روزہ ورکشاپ کا کامیاب انعقاد، ہزاروں شرکاء نے کی شرکت

“تعلیم، آنلائن ہو یا آف لائن والدین کو ہمیشہ محتاط(آن) رہنا ہے”  

ممبئی: 20/جون (پی آر) 19- 20 جون ہفتہ اور اتوار کو حلقہ خواتین، جی آئی او، ایس آئی او، جماعت اسلامی ہند ممبئی میٹرو کی جانب سے دو روزہ آن لائن پروگرام Zoom اور youtube پر منعقد کیا گیا۔

ورکشاپ کے پہلے دن کے سیشن میں بعد تلاوتِ قرآن پروگرام کی غرض و غایت کو ڈاکٹر فریدہ اختر صاحبہ،(معاون ناظمہ، ممبئی میٹرو) نے شرکاء کے سامنے واضح کیا کہ آج کےحالات میں یہ پروگرام وقت کی بہت بڑی ضرورت ہے۔ پہلا دن صرف والدین کے لئے رکھا گیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی ، محترم مبارک کاپڑی صاحب جو کہ ماہر تعلمیات رائٹر،(چیئرمین ، نیشنل ایجوکیشن موومنٹ ) نے سامعین کی رہنمائی کی۔

موصوف نے کہا کہ موجودہ حالات ہمارے لئے آزمائش کا سبب ہیں اور اسمیں والدین کو اہم کردار ادا کرتا ہے اور وہ اپنے بچوں کی ذہنی بیماری میں ویکسین کا کام کرتے ہیں انکو اپنے بچوں کو ہمدردی ،شفقت اور پرسکون ماحول مہیا کرنا کیوں کہ بچے اس وبائی مرض کے دور میں بے ،ا عتدالی ،غیر یقینی مستقبل کے خوف کا شکار ہیں ان حالات میں بچوں کے لیے یقینی فضا کو بحال کریں، ننئے روزگار کو پیدا کریں انکو مہارت , ہنر مندی،سماجی شعور ,مواصلاتی رابطے(communication skills) پروان چڑھانے انکو احساس کمتری کا شکار نہ ہونے دیں انکو نا کامیابیوں کا سامنا کرنا سکھائیں ، نئی تعلیمی پالیسی سے آگاہ کریں، تعلیم کے لیے بجٹ بنائیں ،اور کم از کم ایک غریب بچہ کی تعلم کی ذمے داری بھی قبول کریں چونکہ موبائل فون اب ضرورت بن گیا ہےلیکن اسکے استعمال کو محدود کریں اور نگرانی رکھیں،بچوں میں مثبت سوچ، مطالعہ،تزکیہ نفس اورصحبت صالحہ کو فروغ دیں۔

اسکے بعد مبارک كاپڑی صاحب سے سوال جواب کا سیشن محترمہ ممتاز نذیر صاحبہ (ناظمہ، ممبئی میٹرو) نے چلایا۔

دوسرے دن كا سیشن طلباء کے لیے تھا دوسرے دن کے پروگرام کا آغاز محترمہ تنویر خانم، صاحبہ کے افتتاحی کلمات سے ہوا۔ جس میں اسلام میں تعلیم کی اہمیت کو ظاہر کیا، اسکے بعد ڈاکٹر کاظم ملک صاحب جو کہ ایک مشہور کیریئر کونسلر اور لیکچرر ہیں، نے “مناسب کیرئیر کا انتخاب ” موضوع پر کہا کہ حالات حاضرہ میں تعلیم حاصل کرنا بہت ضروری ہیں اسکے لیے بچوں کو پہلے طئے کرنا چاہئے انہیں کس شعبہ میں تعلیم حاصل کرنی ہے ، والدین کے دباؤ کی یا دوستوں کی نقل کرتے ہوئے فیصلہ نہ لیں، یا اشتہارات کے پیچھے نہ دوڑیں۔

مزید انہوں نے کہا کہ بچے اپنی ذہنی صلاحیت، جسمانی صحت، ،اور اپنی مالی استطاعت کو دیکھ کر فیصلہ کریں۔انہوں نے کچھ شعبہ جات کی طرف نشاندہی کی جس میں روبوٹکس انجینئرنگ، ماہرِ نفسیات، آنلائن کورسز، صحافت اور physiotherapist وغیرہ شامل ہیں۔

اس موقع پر محترم عامر انصاری صاحب( کیرئیر کونسلر,asst Headmaster ,columnist)نے دسویں اور بارہویں جماعت کے طلباء کے لیے ایڈمیشن کے سلسلے میں رہنمائی کی ،اور بتایا کہ موجودہ حالات میں طلباء کے امتحان کے نتائج جولائی مہینہ کے آخر میں ظاہر ہوسکتے ہیں اسکے علاوہ ایڈمیشن کے لیے پچھلے سال کے مارکس کو بھی ملحوظ رکھا جائے گا۔ مزید انہوں نے معلومات فراہم کی اور بتایا کہ گیارہویں جماعت کے طلباء کے لئے پورے مہاراشٹر میں ایک CET سی ای ٹی ھوگا ، سی ای ٹی لازمی نہی بلکہ اختیاری ہے۔ لیکِن سی ای ٹی دینا مفید ثابت ہوگا کیوں کہ اس کی بنیاد پر پہلے راؤنڈ میں ایڈمیشن مل جائیگا ، ورنہ باقی بچوں کو دسویں کے مارکس پر ایڈمیشن ملے گا۔

 دوسرے دن بھی سوال جوابِ کا سیشن رہاجس میں طلباء نے نہایت جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا اور اپنی دلچسپی کا اظہار کیا آخر میں اظہارِ تشکر اور دعا کی ذمےداری پہلے دن محترمہ ریحانہ دیشمکھ صاحبہ (معاون ناظمہ ممبئی میٹرو)اور دوسرے دن ناظمہ ممبئی میٹرو محترمہ ممتاز نذیر صاحبہ نے ادا کی۔ والدین اور بچوں نے بر وقت اس پروگرام کا انعقاد کرنے کے لئے آرگنائزر کا بہت زیادہ شکریہ ادا کیا۔ آنلائن ورکشاپ میں شریک والدین اور طلباء کی تعداد تقریاً 1300 ، تیرہ سو تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!