تیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ویلفیئر پارٹی نے کیا ریاست گیر احتجاج کا اعلان
ویلفیئر پارٹی کرناٹک کے ریاستی صدر محمد طاہر حسین نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے 23 جون کو پارٹی کی جانب سے ریاست گیر احتجاج کرنے کا کیا اعلان، احتجاج کو کامیاب بنانے عوام سے کی شرکت کی اپیل
بنگلورو: 20/جون (پی آر) ایڈوکیٹ محمد طاہر حسین ریاستی صدر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، کرناٹک نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ملک کی عوام کو بے وقوف بنائے جارہے ہیں، سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نام پر کونسا وکاس لانے جارہے ہیں اسکا اندازہ نہیں ہورہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روزمرہ کی ضروریات کی اشیاء، پٹرولیم کی قیمتیں زیادہ ہوچکی ہیں، اسکے علاوہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے زخم پر نمک چھڑکنے کا کام ہوا ہے، حکومت کے ان فیصلوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حکومت اسوقت سرمایہ داروں کی حمایت میں ہے۔ دلتوں، کسانوں اور معاشی کمزور طبقہ جات کے لئے یہ پالیسیاں جان لیوا ثابت ہورہی ہیں۔ عوام معاشی بدحالی کاشکار ہوکر آج غذائی اجناس کے لئے پریشان ہورہے ہیں، حالات خراب ہورہے ہیں ایسے بدترین حالات میں بھی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیاہے۔ مشکل میں رہنے والے لوگوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے ریاستی حکومت نے مزید مشکلات پیدا کی ہیں۔ عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ریاستی و مرکزی حکومت کو آگے آنا چاہئے۔
طاہر حسین نے بتایا کہ پی یم کیر فنڈ کا حساب دینا ناممکن ہونے کی بات مرکزی حکومت کہہ رہی ہے، کتنی رقم، کہاں اور کیسے رقم خرچ ہوئی اسکا حساب دینے کے لئے مرکزی حکومت تیار نہیں ہے یہ عمل غیر قانونی ہے۔ کورونا آنے سے پہلے ہی ملک کی معیشت خراب ہوچکی تھی اب کورونا کی وجہ سے مزید معاشی بدحالی پیدا ہوئی ہے مگر وزیراعظم مودی کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے معاشی بدحالی پیدا ہوئی ہے یہ کہہ کر مودی جی اپنی ناکامی چھپا رہے ہیں۔ کورونا آنے سے پہلے ہی پڑوسی ملک سری لنکا، افغانستان، بنگلہ دیش، نیپال سے زیادہ پٹرول کی قیمت ہمارے ملک میں ہے۔ کئی ریاستوں میں پٹرول کی قیمت سوروپئے سے زیادہ ہو چکی ہے۔ غذائی اجناس کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور بھارت کی معیشت کمزور ہونے لگی ہے ۔ کووڈ کے موقع پر بھی مسلسل بدعنوانی ہورہی ہے، پی ایم کیر فنڈ کو آنے والے ہزاروں کروڑ روپے کا حساب نہیں دیا جارہا ہے۔
ریاستی صدر نے کہا کہ کووڈ کابہتر طریقے سے مقابلہ نہ کرنے کی وجہ سے اب تک تین لاکھ سے زیادہ لوگ ہلاک ہوگئے ہیں۔ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے عام لوگوں اور غریبوں کا جینا محال ہوچکا ہے جبکہ اسی وقت میں امبانی و ادھانی کی دولت میں روزبروز، اضافہ ہورہاہے۔کووڈلاک ڈاون کی وجہ سے روزگار سے محروم افراد روزمرہ کے اخراجات کے لئے پیسوں کے لئے ترس رہے ہیں ۔ ایسے لوگوں کی مدد کے لئے حکومت کو آگے آنا چاہئے تھا لیکن پٹرول، ڈیزل جیسے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے لوگوں کا جینا محال کررہی ہے۔
اسی احساس کے ساتھ حکومت کی ان پالیسیوں کے خلاف ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، کرناٹک نے جون 23 کو ریاست گیر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریاستی صدر نے اس احتجاج کو کامیاب بنانے کے لئے عوام کو ساتھ دینے کی اپیل کی ہے۔