بہت ہوگئی نوٹنکی، مودی استعفیٰ دیں!
محمد خالد داروگر، دولت نگر، سانتا کروز، ممبئی
کورونا وائرس کی دوسری لہر نے پورے ملک میں تباہی و بربادی پھیلا رکھی ہے۔ آکسیجن، بیڈ، وینٹیلیٹر اور ویکسین کی کمی نے انسانوں کو ہسپتالوں کے سامنے، جہاں ان کا علاج ہونا تھا، روتا بلکتا، بے یارو مددگار اور بےبسی کا نظارہ پیش کر رہا ہے۔ انسانیت سر راہ دم توڑتی ہوئی نظر آرہی ہے اور مظلوم انسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ یہ صورت حال ظالم وجابر اور نااہلوں کے ہاتھوں میں حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ ان حکمرانوں نے اپنے خفیہ ایجنڈوں کو عملی جامہ پہنانے کی خاطر عام انسانوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
پوری دنیا یہ دیکھ رہی ہے کہ بھارت لاشوں کی چیتاوں سے جگمگا اٹھا ہے اور حکمران اپنے ایوانوں میں چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔ پوری دنیا میں بھارت کی تھو تھو ہورہی ہے اور غیر ملکی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے اس بھیانک صورت حال خصوصی اہمیت دی اور تفصیلی رپورٹ کے ساتھ کوریج دیا اور کے لیے براہ راست وزیراعظم مودی کو مجرم کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے مودی حکومت کے ایوانوں میں زلزلہ آگیا اور حکومت ہل کر رہ گئی ہے اور اسے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اس صورت حال سے کس طرح نکل کر باہر آئے۔
کورونا وائرس کے پہلے سال اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے ہندو مذہب کی رتی اور رسم ورواج کو مودی کے ذریعے خوب خوب فروغ دیا گیا اور اس کو جلا بخشنے میں فلمی دنیا سے تعلق رکھنے والے سلیبریٹیز نے خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور آج یہ سلیبریٹیز نہ جانے گدھے سے سینگ کی طرح کہاں غائب ہوگئے ہیں۔ پورا سال یونہی گزر گیا اور مودی حکومت نے کورونا وائرس سے نپٹنے کے لیے کوئی ہوم ورک نہیں کیا بلکہ پورا سال حزب مخالف کی جماعتوں کی ریاستوں میں قائم حکومتوں کو خرید وفروخت کے ذریعے گرانے اور ریاستوں میں انتخابات میں جیت حاصل کرنے کے لئے جلسے جلوسوں کی نظر ہوگیا اور اس کے لیے بے تحاشا پیسہ پانی کی طرح بہایا گیا۔
ملک آج جو قیامت صغریٰ جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کی پوری ذمہ داری جملہ باز مودی پر عائد ہوتی ہے۔ اس لئے پہلی بار سوشل میڈیا پر مودی سے استعفیٰ مانگنے کا مطالبہ شروع ہوگیا۔ وقت کی نزاکت دیکھتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کو آگے آکر اور متحد ہوکر پوری شدت کے ساتھ پورے ملک میں مودی کے استعفیٰ کو لیکر تحریک چلانا چاہیے کیونکہ یہ وقت ایسا ہے کہ حالات سے پریشان عوام پوری طرح اپوزیشن کا ساتھ دینے کے لئے تیار بیٹھی ہے۔