ضلع بیدر سے

بیدرکی تاریخی جامع مسجد میں جلسہٴ شب براٴت، مفتی سید احمد غوری کا خطاب

آن کریم میں محبت و اَمن کی تعلیم، نسبت رسول کے سبسب اُمت محمدیہ کو خصوصی امتیاز حاصل

بیدر: 30/مارچ (اے ایس ایم) قرآن کریم زندہ جاوید موجوزہ اور ناقابل تنسیخ و تبدیل الہی دستور ہے۔قرآن کریم میں انسا نیت کو رحمت اُلفت محبت اَمن و شانتی اتحاد و اخوت کی تعلیم دی ہے۔قرآن کریم پیغام رحمت ہے، قرآن نازل فرمانے والا ’رحمن و رحیم“ہے، جس کے قلب اطہر پر قرآن نازل ہوا وہ نبیؐ”رحمتہ العالمین ؐ“ ہیں۔ان خیالات کا اظہارنامور عالم دین مولانامفتی سید احمد غوری نظامی نقش بندی اُستاد جامعہ نظامیہ حیدرآباد نے انتظامی مشاورتی کمیٹی جامع مسجد بیدر کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ شب براء ت کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔

قرآن کریم کا آغاز ”بسمِ اللہ“ کی باء سے ہو رہا ہے۔اور حر ف باء اس وقت تک ادا نہیں ہو سکتا جب تک کے دونوں ہونٹ آپس میں نہ ملیں۔گو یہ قرآن کریم کا پہلا حرف ہی محبت، اُلفت اور جوڑ نے کی تعلیم دیتا ہے۔مولانا نے کہا کہ شب براء ت کو قرآن کریم سے خصوصی تعلق ہے۔اس سے رات کو قرآن کریم نے ”لیلتہ مبارکتہ“ فرمایا۔اس شب کو شب براء ت بھی کہا جاتا ہے۔براء ت کے معنہ چھٹکارہ پانے کے ہیں۔اس مقدس رات گنہگاروں کو بخشش کا پروانہ ملتا ہے اور نیک بختوں، سعادت مندوں اور صالحین کو قرب حق کا مثردہ سنایا جاتا ہے، اس وجہہ سے یہ رات شب براء ت کہلاتی ہے۔جامعہ ترمذی میں حدیث پاک ہے: اُم المو منین سیدہ عائشہ صدیقہ نے فرمایا میں ایک رات حضور اکرم کو نہ پائی،میں نکلی اور ریکھا کے آپ بقیع میں تشریف فرما ہیں، حضور اکرمﷺنے فرمایا کیا تمہیں اندیشہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ؐپر زیادتی کرے؟

میں نے عرض کیا: میں نے خیال کیا کے آپ کسی اور زوجہ مطہرہ کے پاس تشریف لے گئے ہونگے تو حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ شب براء ت کو آسمان دنیا پر نزول اجلال فرماتا ہے اور قبیلۂ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے ذیادہ افراد کی بخشش فرماتا ہے۔مولانا نے نو جوانوں سے کہا کہ وہ اپنے وقت عزیز کی حفاظت کریں، اپنے آپ کو تعلیم سے آراستہ کریں،اپنے مستقبل کو روشن و تابناک بنائیں اور ملک و ملت کے لئے نفع بخش بنیں۔اپنی زندگی کو اللہ اور اس کے رسول ؐ کی اطاعت میں بسر کریں۔جوانی کی عبادت بڑا اثر رکھتی ہے۔اہل حقوق کے حقوق ادا کریں،والدین کی اطاعت کریں۔تو بہ و استغفار کا اہتمام کیا جائے جو شخص سچ توبہ کرتاہے اللہ تعالیٰ اس کو گناہوں سے ایسے پاک کردیتاہے جیسے اس نے کبھی گناہ کیا ہی نہیں۔ صالحین عظام، اولیاء کرام کی زندگیوں کا مطالعہ کیا جائے اور نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی جائے وقت نکال کر کبھی قبرستا ن کی زیارت کیا جائے،زیارت صرف رسمی طور پر نہ ہو، بلکہ عبرت حاصل کی جائے اور آخرت کی فکر کریں اور دنیا ہی میں بہترین توشہ آخرت تیار کرلیں۔

حافظ و قاری مولانا مفتی محمد فیاض الدین نظامی خطیب جامع مسجد بیدر نے کہا شب برات، شب معراج، شب قدر تین راتوں کا ذکر قرآن مجید میں آیا ہے۔شب برات میں جاگنا اور عبادت کرنا حدیث شریف سے ثابت ہے۔ حضرت علی ؓ سے روایت ہے حضور ﷺ نے فرمایا شعبان کی 15ویں شب ہو تو اُس کی قیام کرو اور اس کے دن میں روزہ رکھو کیوں کہ اللہ تعالیٰ اس رات سورج غروب ہوتے ہی آسمان دنیا کی طرف اپنی شان کے مطابق نزول ہوتاہے اور ارشاد فرماتاہے کوئی مغفرت کا طلبگار کے میں اُس کی مغفرت کردوں، ہے کوئی رزق چاہنے والا میں اُس کو رزق عطا کروں، ہے مصیبت میں مبتلا کہ میں اُس کو عافیت دوں طلوع فجر تک اللہ تعالیٰ رحمت و مغفرت کے دروازے کھول دیتاہے ”سنن ابن ماجہ“شب برات کائنات میں حضرت آدم سے لیکر حضرت عیسیٰ ؑ تک اللہ نے کسی نبی و اُمتی کو عطا نہیں کیاہے۔ جو حضور ﷺ کی نسبت سے ایسی مقدس راتیں اُمت محمدیہ ﷺ کو عطا فرمایا ہے۔

مولانا حافظ محمد رفیع الدین نظامی، مولانا محمد مجتبی حسین نظامی، مولانا شیخ احمد نظامی حیدرآباد،مولانا حافظ سید بہاؤ الدین نقشبندی حیدرآباد نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ جلسہ سے قبل تلاوت سورہ یسین کا اہتمام اور دعاوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔انتظامی مشاورتی کمیٹی کے عہدیداران نے مہمانوں کی گلپوشی اور استقبال کرتے ہوئے وسیع سے وسیع تر انتظامات کئے اور انتظامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ رات دیر گئے سلام، فاتحہ دعائے خصوصی کے بعد جلسہ تکمیل پذیر ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!