الیکشن2019تازہ خبریں

ڈاکٹر قاسم رسول الیاس کی عوامی مقبولیت میں ہر روز اضافہ

ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس کی عوامی مقبولیت میں ہر روز اضافہ ہورہا۔ جنگی پور حلقہ لوک سبھا کے امیدوار ویلفیئر پارٹی کے کل ہند صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس جو کہ جنگی پور حلقہ سے پارٹی کے امیدوارہیں ان کا راست مقابلہ کانگریس پارٹی کے امیدوار ابھیجیت مکھرجی سے ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق حلقہ لوک سبھاجنگی پور میں ڈاکٹرالیاس کی عوامی مقبولیت میں اضافہ بڑھتا جا رہا ہے بتایا جا رہا ہے کہ وہ حلقہ کے تقریبا تمام دیہاتوں اور قصبوں میں پارٹی کارکنوں کے ہمراہ دن رات ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ عوامی سطح پر ان کی مقبولیت میں اضافے کا اہم سبب ان کی سادگی اور ملنساری کو بتایا جارہا ہے۔ عوام بڑھ چڑھ کر ان کے انتخابی مہم کاحصہ بنتے جارہے ہیں۔ جسکی بناء پر غیر معمولی تبدیلی پارٹی کے حق میں بظاہر دکھائی دے رہی ہے۔کانگریس کے امیدوار ابھیجیت مکھرجی جو کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں جیت چکے ہیں۔ ان پر عوامی مسائل اور مختلف موقعوں پرعوام سےدوری بناۓ رکھنے کی شکایتیں یہاں کی عوام میں موضوع بحث بنی ہو ئی ہیں۔

ایک سروے کے مطابق جو وکی پیڈیا نے کیا ہے پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس کو تیسرے نمبر پر بتایا گیا ہے جب کہ کمیونسٹ پارٹی کے امیدوار ذولفقار علی دوسرے اور کانگریس کے امیدوار ابھیجیت مکھرجی کو پہلے مقام پر بتایا گیا۔ جبکہ عوام زمینی سطح پر ویلفیئر پارٹی کے امیدوار کی انتخابی مہم میں ہر روز بڑھوتری دیکھ رہے ہیں اور اپنا پسندیدہ امیدوار کے طور پر ان کی انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

پارٹی ذرائع کے بموجب مختلف ریاستوں سے ویلفیئر پارٹی کے امیدوار کے حق میں انتخابی مہم چلانے کے لئے ذمہ داران کے علاوہ پارٹی کارکنوں کی ایک کثیر تعداد پورے حلقے میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مختلف خطاب عام، کارنر میٹنگس،اور انفرادی ملاقاتوں کے ذریعے اس حلقہ میں مسلسل کوشش جاری رکھے ہوئےہیں۔

پارٹی کارکنوں نےمنظم منصوبہ بندی کے ساتھ قومی وریاستی قائدین کے ساتھ گھر گھر پہنچ رہے ہیں اور ویلفیئر پارٹی کے امیدوار کے حق میں ووٹ استعمال کرنے کا عوام سے اپیل کر رہے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ ابھیجیت مکھرجی کی گزشتہ برسوں میں ان کے حلقے لوک سبھا کے اندر مختلف کام سرانجام دیے جانا تھا، لیکن وہ انہیں پوراکرنے میں ناکام رہے۔

ایک اورمقامی شخص کا ماننا ہے کہ ترنمول کانگریس ،سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (CPI(M اگر ویلفیئر پارٹی کے ساتھ ویلفیئر پارٹی کے امیدوار کےحق میں انتخابی مہم چلاتی ہےیا پھر تاٴیید کرتی ہے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ڈاکٹرالیاس کو ہرانا کانگریس کے بس کی بات نہیں ہوگی اورانکی یہاں سے جیت یقینی ہوگی۔ کیونکہ ابھیجیت مکھرجی جو پرنب مکھر جی کے فرزند ہیں ان سے یہاں کی مقامی عوام ناراض دکھائی دے رہی ہے۔ اسی سبب سے ڈاکٹر الیاس کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور انہوں نے یہاں کے مقامی مسائل کو عوام کے اندر موضوع بحث بنایا ہے یہاں کے مسائل کو حل کرنے کا عوام کو بھرپور اعتماد میں لیتے ہوےٴ وہ مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں جس کی بنا پر ہو سکتا ہے رائے عامہ ہموار کرنے میں ڈاکٹر الیاس کامیاب ہوجائیں اور ویلفیئر پارٹی یہاں سےاپنی کامیابی کھاتہ کھولے گی .

ان حالات میں مختلف سیکولرزم پر یقین رکھنے والی پارٹیوں اور عوام سے اس بات کی اپیل کی ہے کہ انہیں ایک مرتبہ بھر پور خدمت کا موقع دیں اس بات کی اطلاع بھی پارٹی ذرائع نے دی ہے. بتایاجا رہا ہے کہ ہریہ لوک سبھا جنگی پور میں تقریبا سات حلقہ اسمبلی آتے ہیں ساتوں جگہ پر ویلفیئر پارٹی کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں انتخابی مہم بڑےزورو شور سےچلارہے ہیں۔اورجیت کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں.

واضح رہے کہ دیگر سیکولر پارٹیوں نے یہاں سے ڈاکٹر قاسم رسول الیاس کی تائید کا اعلان کیا ہے مجلس(ایم آئی ایم)نے بھی ویلفیئر پارٹی کے امیدوار کے حق میں تائید کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ قومی سطح کے مختلف ملی قائدین، سیاسی رہنما اور دیگر امن پسند رہنماؤں نے یہاں کے عوام سے اس بات کی اپیل کی ہے کہ وہ ڈاکٹر قاسم رسول الیاس کو کامیاب بنائیں۔

ایک سیاسی تجزیہ نگار کا ماننا ہےکہ پارٹی قائدین اور عام کارکنوں کی انتخابی مہم میں انجام دی جانے والی سرگرمیوں اور جدوجہد کو دیکھ کر یہ واضح ہو رہا ہے کہ یہ عوامی تبدیلی لانے میں پرجوش نظرآ رہے ہیں۔ یہاں کی عوام اس بات کا باضابطہ مشاہدہ کر رہے ہیں اور موضوع بحث بنی ہوئی ہےکہ دوسرے سیاسی پارٹی ورکرز کے مقابلےمیں ویلفیئر پارٹی کاکیڈر منظم کام انجام دے رہا ہے۔اگر پارٹی امیدوارکی عوامی مقبولیت یونہی بڑھتی رہے تو ڈاکٹر الیاس کی کامیابی یقینی ہوگی کیونکہ انہوں نے بڑے جنگی پیمانے پر اپنی مہم میں شدت پیدا کردی ہے اور عوام سیاسی طور پر تبدیلی کے یہاں پر خواہ نظر آ رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!