عرب بہار کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں، حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی: سابق وزیراعظم مراکش
مراکش کے سابق وزیر اعظم عبداللہ بینکرانے نے کہا ہے کہ عرب بہار کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ عرب کونسل کی دوسری سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرب حکمرانوں کو اپنی عوام کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے ہوں گے۔ اگر عرب حکمرانوں نے اپنی عوام پر توجہ نہ دی اور ان کے مسائل حل نہ کئے تو ایک دن آئے گا کہ عرب حکمران چھپنے کی جگہ ڈھونڈیں گے اور انہیں پناہ کی کوئی جگہ نہیں ملے گی۔
کانفرنس کا موضوع تھا “عرب بہار، سبق اور مستقبل کے چیلنجز”۔ عبداللہ بینکرانے نے کہا کہ اب بھی وقت ہے عرب حکمران اپنی عوام کے دکھ درد کا مداوا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مراکش میں آنے والی عرب بہار کے مقاصد حاصل کرنے میں ابھی کچھ اور وقت لگے گا۔ شمالی افریقی ملک مراکش عرب بہار کو کامیابی سے نمتا ہے اور خطے کے دیگر ممالک کے لئے مراکش ایک رول ماڈل ہو گا۔
واضح رہے کہ عرب بہار کا آغاز 2011 میں تیونس میں ایک ٹھیلے والے کے احتجاج پر شروع ہوا جس نے حکمرانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کیا اور پھر یہ عرب بہار کا نقطہ آغاز بن گیا۔یہ عرب بہار خطے کے مختلف عرب ممالک تک پھیل گئی اور لوگوں نے اپنے حکمرانوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کئے کیونکہ بیشتر عرب ممالک میں بے روزگاری بڑھ گئی تھی اور معاشی حالات انتہائی کشیدہ تھے۔