علاقہ کلیان کرناٹککرناٹک کے اضلاع سے

آصفیہ سلاطین کی تاریخ مرتب کرنے اور بیلاری و بیدر میں مختلف پروگرامس منعقد کرنے حیدرآباد کرناٹک اتہاس رچنا سمیتی کا فیصلہ

الیاس احمد معاون ریجنل کمشنر گلبرگہ کی صدارتی تقریر، دیو آنند اگسر وائس چانسلر، لکشمن دستی و ڈاکٹر ماجد داغی اور دیگر کا اجلاس سے خطاب 

کلبرگی: 16/فروری ِ(ایچ ایس) تاریخ لکھنے کا عمل انتہائی حساس اور غیرمعمولی ہوتا ھے کہ جس میں مورخین کو بظاہر چھوٹی سے چھوٹی بات کے اظہار کے لئے بھی ایک ایک لفظ کے استعمال پر پوری سنجیدگی سے غور و فکر کرنا لازمی ہوتا ھے۔ ان خیالات کا اظہار جناب الیاس احمد معاون ریجنل کمشنر کلبرگی نے حیدرآباد کرناٹک اتہاس رچنا سمیتی کے پانچویں اجلاس منعقدہ دفتر ریجنل کمشنر میٹنگ ہال، منی ودھان سودا گلبرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مورخین کو کسی بھی واقعہ اور معاملہ کے بیان کرنے کے لئے استعمال ہونے والے لفظ لفظ کا خیال کرنا پڑتا ھے کہ وہ واقعہ کے زماں و مکاں، حالات اور تقاضوں کے پس منظر میں سچی اور حقیقی تصویر کشی کا مظہر ہو اور مستقبل قریب و بعید میں اس سے کوئی منفی اثرات کا قطعی امکان نہ ہو۔ ہر بات مستند دلائل، شواہد اور معقولیت پر مبنی ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے سمیتی مقامی و بیرونی تاریخ کے ماہرین کا تعاون بھی حاصل کریگی۔ تاریخ لکھنے کے لئے اقدامات، وسائل اور سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقائی انتظامیہ سمیتی کو درکار تمام تر بنیادی اور ضروی سہولیات کی فراہمی کا بھی اہتمام کریگا۔

مسٹر لکشمن دستی سیکریٹری سمیتی نے اراکین سمیتی کا خیرمقدم کیا اور کرونا ایام میں فوت ہونے والے رکن سمیتی پروفیسر ایس ملیکارجن کوپل کی آتماشانتی کے لئے اجلاس میں دو منٹ کی خاموشی کے بعد سیکریٹری مسٹر لکشمن دستی نے ایجنڈے کے مطابق کارروائی کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے گزشتہ اجلاس کی روئیدا پڑھ کر سنائی اور اس کی منظوری و توثیق کے بعد گزشتہ اجلاس میں پیش کردہ تجویز کو دوہراتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ یونیورسٹی میں تاریخ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس کی طرز پر اضلاع بلاری اور بیدر میں بھی کانفرنسوں کے انعقاد کا لائحہ عمل تیارکیا جائیگا اور ماہ مارچ میں بلاری اور بعد ازاں بیدر میں کانفرنس منعقد کی جائے گی اور سمیتی کے تحت گلبرگہ یونیورسٹی میں ”حیدرآباد کرناٹک اسٹڈی چئیر” کی منظوری کے بعد قیام سے متعلق ہوئی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہت جلد اس خصوص میں ریجنل کمشنر اور وائس چانسلر سے مشاورت کے ذریعہ تاریخ کے تعین کے بعد  افتتاح کا اعلان ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ کلیان کرناٹک کی تاریخ جو میر قمرالدین علی خان سے میرعثمان علی خان تک سات سلاطین کے دورِ حکومت پر مشتمل ہے وہ قدیم اور متوسط تاریخ کے ساتھ تین جلدوں میں پیش ہوگی۔ مسٹر لکشمن دستی نے کہا کہ نئی نسل کو اس علاقہ کی تاریخ کی جان کاریوں کے ساتھ شعور بیدار ی کے طور پر اضلاع کلیان کرناٹک کے ہر تعلقہ کے ڈگری کالجسس میں ایک ایک سمپوزیم کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا جس میں طالب علموں کو ہماری تاریخ،تہذیبیب و تمدن کی اعلیٰ اقدار سے روشناس کیا جائے گا.۔

ڈاکٹر ماجد داغی رکن سمیتی نے مستند تاریخ کے قلم بند کرنے کے لئے مختلف وسائل کے ساتھ ساتھ اردو اور فارسی میں لکھی نایاب و کم یاب حوالہ جاتی تاریخی کتابوں کے حصول کے لئے سمیتی کو متوجہ کرنے پر وائس چانسلر گلبرگہ یونیورسٹی مسٹر دیانند اگسر نے تیقن دیا کے اس سلسلے میں مطلوبہ تمام ضروری اور اہم کتابوں کی فہرست تیار کی جائے اور انہیں حاصل کرنے کے ذرائع معلوم کرتے ہوئے تیزی سے اس سلسلے میں پیش رفت کی جائیگی جس سے موجوزہ تاریخ مرتب کرنے میں مدد کے علاوہ ایک ریکارڈ بھی محفوظ ہوگا.۔ اجلاس میں اراکین اتہاس رچنا سمیتی پروفیسر دیو آنند اگسر وائس چانسلر گلبرگہ یونیورسٹی، مسٹر لکشمن دستی صدر حیدرآباد کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی،پروفیسر مہابلیشور سابق صدر شعبہ تاریخ گلبرگہ یونیورسٹی،ڈاکٹر ماجد داغی سیکریٹری انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ، پروفیسر جگناتھ سندیاور ڈاکٹر راجندر پرساد بلہاری شریک تھے۔ مسٹرلکشمن دستی کے شکریہ پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!