ضلع بیدر سے

بسواکلیان میں فضیلت الشیخ مُجیب الرحمٰن قاسمی حفظ اللہ کا خطاب

بسواکلیان: 12/جنوری (کے ایس) ملک کے موجودہ حالات میں اسلامی نظام کو رائج کرنا بہت ضروری ہے ایک وہ وقت تھا مسلمان اور تمام طبقات مل جُل کر اس ملک میں اپنے اپنے مذہبی آزادیوں میں آزاد تھے۔لیکن آج کے اس پُر آشوف دور میں موجود ہونا ہے۔اور طائرانہ انداز میں ہم کو اسلام کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا اور لوگوں کو اسلام کی طرف راغب کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ان خیالات کا اظہار جناب فضیلت الشیخ مُجیب الرحمٰن قاسمی حفظ اللہ خطیب مسجد علی بیدر نے بعد نماز عشاء حشمت مسجد کی لائیٹ آفیس کے روبرو منعقد کیے گئے ایک جلسہ می‏ں کیا۔

مولانا نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں مسلمانوں کو اہم رول ادا کرنا ہے اور برادرانِ وطن میں اعتما د پیدا کرکہ حکومت کے رویہ کو بدلنا ہوگا۔کیونکہ مرکزی حکومت میں روز ایک نیا قانون عوام کے اعتماد کے بغیر اور سرمایہ داروں کے اشاروں پر نافض عمل کررہی ہے۔اور بالخصوص مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں بے جا مداخلت کرکہ حراسا و پریشان کررہے ہیں۔اس لئے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے خداکو منائیں اور قران و حدیث پر عمل کریں اور اسلام کو عام کریں یہی ہمارا کردار ہونا چاہئے۔اور اپنے آپسی اختلاف،مسلکی،اختلافات کو فراموش کریں۔اور برادرانِ ملت کے سامنے اسلام کی دعوت پیش کریں۔

آج ہمارے پاس کوئی بتانے والا موجود نہیں ہے اور نوجوانوں میں اسلام سے دوری اور اغیار کے راستے پر چل رہے ہیں۔اگر ہم ایسے ہی رویہ رکھینگے تو ہمارے پراللہ تعالیٰ ایسی قوم پر مسلط کریگااور ہم غلام بن کے رہینگے۔اس لئے ہم کو اب بھی کچھ وقت باقی ہے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا۔اور انہوں نے بتایا کہ مسلمان موجودہ دور میں حکومت کے ڈنڈوں کے زد میں ہیں اور موجودہ حکومت صرف مسلمانوں کے خلاف ہی اپنا نذر لگائے رکھی ہے۔تاکہ مقدمہ آپکو اس ملک سے شناخت کتم کی جائے انکو بدنام کیا جائے۔اس لئے مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ اسلامی تعلیمات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم بھی دی جائے۔

مولانا ابرار الحق ادریس نے اپنے خطاب میں بتایا کہ یہودیت اور اسلام کی دُشمنی کو واضح کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام نے اپنے اوصاف و کردار کے ذریعہ یہودی جیسے کٹر دُشمن کا سر نیچاکیا اور وہ لوگ اسلام کی اعلیٰ تعلیم،اعلیٰ ظرفی کو دیکھ کر اسلام کو اپنایا اس دور کے مسلمانوں نے اسلام پر عمل کرتے ہوئے دوسرے قوموں پر برتری حاصل کی۔لیکن آج کے مسلم دور کو دیکھا جائے ایسا معلوم ہوتا ہیکہ اغیار اسلام کے آغوش میں آئے۔اسلام ہی ایک ایسا مذہب ہے جو رااست طور پربندوں سے خدا بات کرتا ہے۔اور ہم کو اسلامی طرز پر زندگی گذار تے ہوئے اسلام پر سابق قدم رکھنا چاہئے۔پروگرام کے اختتام پر جناب خواجہ معین الدین صاحب گھوڑواڑی کے تمام سامعین سے اظہارِ تشکر کیا۔

اس موقع پر بسواکلیان کے معزز شہریوں کے علاوہ جناب خواجہ معین الدین،عبدالملک،ابرارالحق بن محمد ادریس(منظم جامعہ محمدہ منصورہ بنگلور)موجود تھے۔پروگرام کا آغاز قرات کلام پاک سے ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!