کرناٹک کے اضلاع سےکرناٹک کے دیگر اضلاع سے

دینی و عصری تعلیم آج کی اہم ضرورت ہے: مولانا عبدالرشید مفتاحی

حمد و نعت کی محفلوں کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے۔ مبین منور

بنگلورو: 4/دسمبر (پریس ریلیز) بزمِ امیدِ فردا کے زیرِ اہتمام با اشتراک دارالعلوم رشیدیہ بنگلور ”طالبانِ علوم ِ نبوتؐ محفل حمد و نعت“ کا انعقاد فیس بک لائیو لنک www.facebook.com/smirfanulla پر نشر ہوا۔ ”اردو اسکولوں میں اردو کا تو خدا ہی حافظ ہے۔ اگر اردو زبان پر صحیح مانوں میں کہیں کام ہو رہا ہے تو وہ ہمارے مدرسوں میں ہو رہا ہے۔ اگر عربی مدرسوں میں بچوں کو روزانہ کچھ وقت الگ سے مطعین کر دیں تو یقینا غیر اردو طلبہ بھی اردو باآسانی سکھ جائیں گے اور ان شا اللہ وہ قرآن و حدیث کو سمجھ کر پڑھنے والے ہو جائیں گے“۔ مبین منور، سابق چیرمین، کرناٹک اردو اکادمی نے یوں اپنے تاثرات پیش کئے۔ انہوں نے آگے کہاکہ ”اگر کم عمری سے ہی بچوں میں حمد و نعت پڑھنے کا سلیقہ آجائے تویہ بچے حمد و نعت کو سمجھ کر پڑھیں گے بھی اور اس وقت ان کے پڑھنے کا انداز بھی جدا ہوگا۔حمد و نعت کی محفلوں کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے۔ میں بزمِ امیدِ فردا کی اس تحریک کا خیر مقدم کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ سید عرفان اللہ ہر مدرسہ میں اس طرح کی نشست کا اہتمام کریں گے۔“

دارالعلوم رشیدیہ بنگلور کے کلینڈر کا اجراء بدست مبین منور، سابق چیرمین، کرناٹک اردو اکادمی عمل میں آیا۔ مولانا عبدالرشید مفتاحی، بانی و مہتمم، دارالعلوم رشیدیہ بنگلور نے صدارتی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمارے مدرسہ میں غیر اردو طلبہ بھی عربی تعلیم کے لئے داخلہ لیتے ہیں اور الحمد اللہ ہم بچوں کو عربی کے ساتھ ساتھ اردو زبان کی تربیت دیتے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہماری چھوٹی سے کوشش بہت کامیاب ہورہی ہے اور آج بزمِ امیدِ فردا کے اشتراک سے اس نورانی محفل کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے۔ ہمارے مدرسہ ہٰذا کے استاذہ قابلِ مبارکباد ہیں۔ دینی و عصری تعلیم آج کی اہم ضرورت ہے“۔

سید عرفان اللہ، سرپرست، بزمِ امیدِ فردا نے اپنے تاثرات میں فرمایا کہ ”مجھے خوشی ہے جہاں پہلے ہمارے قوم کے بچے فلمی گانے وغیرہ موبائیل پر سنتے تھے۔ اب مسابقہ کے لئے حمد و نعت سنتے ہیں۔ ہماری کوشش ہی یہی تھی کہ بچوں میں موبائیل پر آن لائن کلاسس کے بہانے جو بگاڑ آرہا ہے اسے دور کرنے کے لئے ایسی کوشش کی جائے کے بچے موبائیل پر بجائے عریت کے کچھ سبق آموز مواد حاصل کریں۔ اور آج اس مدرسہ میں غیر اردو طلبہ کے فن نے ہماری کوشش کو کامیاب کر دیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس طرح کی نشست ہر مسجد یا مدرسہ میں کرائی جائے تاکہ بچوں میں مسابقہ کا جوش پیدا ہو اور ہر بچے حمد و نعت گنگنانے کا عادی ہو جائے“۔مولانا عبدالرشید مفتاحی، بانی و مہتمم، دارالعلوم رشیدیہ بنگلور نے محفلِ حمد و نعت کی صدارت فرمائی۔

جناب مبین ؔمنور- سابق چیرمین، کرناٹک اردو اکادمی، مولانا محمود خان سراجی، بانی و مہتمم، مدرسہ عربیہ نجم الاسلام بنگلور، مولانا رضوان بیگ صاحب قاسمی اور مولانا سلمان صاحب رشادی مہمانانِ خصوصی شامل رہے۔ عزیزی عبدالرحمن، عزیزی محمد حارث، عزیزی محمد عبدالخالق اور عزیزی یونس عادل خان نے حمدیہ کلام پیش کئے۔ عزیزی عبدالحنان، عزیزی محمد ثاقب، عزیزی سالک حسین، عزیزی سیف اللہ، عزیزی محمد اکرام، عزیزی محمد ثابت، عزیزی سید تمیم نے نعتیہ کلام پیش کئے اور عزیزی محمد طیب، عزیزی سید حسان، عزیزی محمد حذیف نے دعایہ ترانہ پیش کیا۔ مولانا تبریز پاشاہ عمری اور مولانا نظرِ عالم قاسمی کو پروگرام کے لئے خصوصی تہنیت پیش کی گئی۔ نظامت کے فرائض مولانا مجاہد احمد ؔعمری نے پیش کیا۔قرات مولانا نظرِ عالم قاسمی اور نعت جناب مبین منور نے پیش کی۔ سید عرفان اللہ، سرپرست، بزمِ امیدِ فرداکے ہدیہ تشکر کے ساتھ نشست اختتام پذیر ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!