خبریںقومی

سیاہ قوانین کے خلاف احتجاج کررہے کسانوں کی حمایت میں تمام ہندوستانیوں کو آگے آنا چاہئے: ایس ڈی پی آئی



نئی دہلی: 2ڈسمبر (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ دارالحکومت میں جاری کسانوں کے احتجاج کو ناکام بنانے کی مرکزی حکومت اور بی جے پی کی کوششیں انتہائی قابل نفرت ہیں۔ کسان حالیہ منظور شدہ تین کسان بلوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جو انہیں اپنی مرضی اور خریداروں کا انتخاب کرکے اپنی پیداوار کو فروخت کرنے کے حقوق سے محروم کرتے ہیں اور ان کی فصلوں کیلئے ملنے والا کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) بھی ختم ہوجائے گا۔کسانوں کا خدشہ برحق ہے کہ ان نئے قوانین سے کارپوریٹس کو زرعی پیداوار کی خریداری کے میدان میں داخل ہونے میں مدد ملے گی اور آخرکار کسانوں کو کارپوریٹس کی طرف سے طے شدہ قیمتوں پر فصلیں بیچنے کیلئے چھوڑدیا جائے گا اور اس سے کارپورٹیس خریداری پر اپنی اجارہ داری قائم کریں گے۔

حکومت کاشتکاروں کے ذریعہ اٹھائے جانے والے مسائل کے مطالعے اور حل کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کسان مظاہرین کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ کاشتکاروں کی ناقابل شکست استقامت جو ان کے ذریعہ معاش کا خاتمہ ہونے کے یقین سے آچکی ہے، حکومت کو کسانوں سے بات چیت کرنے مجبور کیا ہے۔ کسانوں اور حکومت کے درمیان وگیان بھون میں ہوئی پہلی اجلاس ناکام ہوگئی ہے کیونکہ کسان کسی قسم کے بہکاوے میں آنا نہیں چاہ رہے ہیں وہ حکومت سے صاف طور پر اور متفقہ طور پر مطالبہ کررہے ہیں کہ حکومت حال ہی میں نافذ کسان مخالف قوانین کو واپس لے۔ نیز کاشتکاروں نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ جب تک حکومت ان کے مطالبے پر عمل نہیں کرتی اس وقت تک احتجاج کو مزید تیز اور جاری رکھاجائے گا۔

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(ایس ڈی پی آئی) احتجاج کررہے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ احتجاج کی کامیابی کیلئے کسانوں کو ہر طرح کی مدد کی پیش کش کرتی ہے اور ہر ایک سے اس احتجاج کا حصہ بننے کی درخواست کرتی ہے۔ ایس ڈی پی آئی مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ طاقت کے استعمال کے ذریعہ احتجاج کررہے کسانوں پر مظالم ڈھانے اور اپنے پسینے اور محنت سے ملک کو کھانا کھلانے والے کسانوں کے حقیقی مطالبات کو نظر انداز کرنے کے اٹل فسطائی موقف کو ترک کرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!