بسواکلیان کا ایم ایل اے کون ہوگا؟ عوامی حلقوں میں موضوعِ بحث کا اہم سوال!
بسواکلیان: 22/نومبر(کے ایس) ضلع بیدر کے بسواکلیان اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی بی نارائن راؤ کے موت کے سبب خالی ہوئی ہے۔ کسی بھی وقت انتخابات کا اعلان ہوسکتا ہے۔بسواکلیان اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے ریاست میں بر سر اقتدار بی جے پی نے سرگرمیاں تیز کردی ہے۔ چند دن پہلے ہی نائب صدر ریاستی بی جے پی چیف منسٹر کرناٹک بی ایس یڈیورپا کے فرزند وجیندر نے بھی بسواکلیان کا دورہ کیا اور آج بسواکلیان میں آرٹی او آفس بلڈنگ کا افتتاح کرنے کے بہانے ریاستی ڈپٹی چیف منسٹر لکشمن سودیء وزیر ٹرانسپورٹ نے بھی بسواکلیان کا دورہ کیا ہے۔ اس سے ایسا معلوم ہوتا ہیکہ بی جے پی مضبوط لائحہ عمل تیار کرکہ کام کررہی ہے۔
واضح رہے کہ بسواکلیان اسمبلی حلقہ میں ہمیشہ جنتادل (ایس)،کانگریس کو ہی کامیابی ملی ہے۔ صرف ایک مرتبہ بی جے پی ٹکٹ پر بسوراج پاٹل اٹور نے کامیابی حاصل کی تھی۔سال 2018کے اسمبلی انتخابات میں کانگریسی اُمیدوار بی نارائن راؤ نے طویل جدوجہد کے بعد کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اچانک بی نارائن راؤ کی موت ہوئی۔کانگریس کے ریاستی لیڈر بسواکلیان اسمبلی حلقہ میں ہر حالت میں کامیابی حاصل کرنے بات کررہے ہیں۔بسواکلیان اسمبلی حلقہ میں کامیابی کانگریس اور بی جے پی دونوں پارٹیوں کے لئے بہت ہی اہم ہے۔
بسواکلیان اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کا پارٹی اُمیدوار کون ہوگا؟ یہ ابھی طئے نہیں ہے۔ کیا کانگریس بیاگورڈ طبقہ کو ٹکٹ دیگی یا لنگایت طبقہ کو ٹکٹ دیگی؟ نومبر ختم تک یہ معلوم ہوگا۔کہا جارہا ہیکہ کانگریس پارٹی کے بعض بڑے لیڈرس ہی خواہش رکھتے ہیں کہ بی جے پی کو ہی کامیابی ملے۔ بسواکلیان اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات میں مقابلہ کرنے کے لیے جنتادل (یس)کے پاس اُمیدوار ہی نہیں ہے۔ جنتادل (یس) لیڈرس اُمیدوار کی تلاش میں میں ہیں۔بی جے پی کو یہ یقین ہیکہ اس بار لنگایت،مراٹھا ووٹ حاصل کرکہ کامیاب ہوگی۔ساتھ ہی یہ امکان ہیکہ بعض چھوٹی پارٹیو ں کے اُمیدوار بھی انتخابی میدان میں مقابلہ کریں گے۔سیکولر ووٹ بڑے پیمانے پر تقسیم ہوں گے اور بی جے پی کی کامیابی کیلئے راہ ہموار ہوگی۔24نومبر کو صدر کے پی سی سی ڈی کے شیوکمار بسواکلیان کا دورہ کررہے ہیں،اس کے بعد ہی کانگریس پارٹی اپنے امیدوار پر غور کرسکتی ہے۔