جموں و کشمیر میں صدر راج کی مدت کوبڑھانا بدقسمتی اور حقیقی صورت حال سے گمراہ کرنے کوشش: کانگریس
نئی دہلی: 28 جون- کانگریس نے جموں و کشمیر میں صدر راج کی مدت بڑھانے کو بدقسمتی اور حقیقی صورت حال سے گمراہ کرنے کوشش قرار دیا ہے اور الزام لگایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے اس معاملے پر اپوزیشن کے بنیادی سوالات کا جواب نہیں دیا ہے۔
کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر جموں و کشمیر میں حالات معمول ہیں تو حکومت نے وہاں صدر راج کی مدت کیوں بڑھائي ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں کے عوام کی حالت کیا ہے اس کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتا ہے کہ ریاست میں 2014 کے اسمبلی انتخابات میں 64 فیصد ووٹروں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا، لیکن اب ووٹنگ محض پانچ سات فیصد ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی حالت اچھی نہیں ہے، اسی لیے حکومت کو وہاں صدر راج کی میعاد بڑھانے کے لئے آئینی قرارداد لانا پڑا ہے۔ انہوں نے اس صورت حال کے لئے گزشتہ سال جون تک اقتدار میں رہے بھارتیہ جنتا پارٹی اور پيپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی مخلوط حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ذمہ داری سے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس حکومت اور وزیرداخلہ بچ نہیں سکتے۔
کانگریس کے ترجمان نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے تاریخ کو قصوروار ٹھہرانے کی کوشش کی ہے اور یہ ان کی پرانی عادت ہے۔ بی کے پی کا جموں و کشمیر کے بارے میں جو نقطہ نظر ہے وہ 1947 کے بعد سے اب تک نہیں بدلا ہے لیکن اس میں جو نئی تبدیلی آئی ہے وہ حقائق اور واقعات کو من گھڑت اور توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش ہے اور یہ مسلسل ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کے بارے میں جو دعوے کئے جارہے ہیں وہ حقائق سے بہت دور ہیں لیکن یہ توقع کی جانی چاہیئے کہ وہ سچ ثابت ہو ں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کے بارے میں وزیر داخلہ نے جو باتیں کہیں ہیں وہ حقائق سے پرے ہیں۔