پارلیمانی انتخابات میں ٹی آرایس اورمجلس کی تائیدکا اعلان: جماعت اسلامی
حیدر آباد:یکم اپریل(پریس نوٹ) امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ اوڈیسہ مولانا حامد خان صاحب نے اخبارات کے لیے جاری اپنے بیان میں کہا کہ پارلیمانی انتخابات2019 کا انتخابی شیڈول جاری ہو چکا ہے۔ ریاست تلنگانہ میں 11 / اپریل 2010 کو ایک ہی مرحلہ میں انتخابات ان شاءاللہ منعقد ہوں گے۔ بی انتخابات فسطائی اور سیکولر نظریات کی ایک دوسرے پر بالاتری کا فیصلہ کریں گے۔ آپ نے کہا کہ فسطائی طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنا جماعت اسلامی ہند کی اولین تر جیح ہے۔ اور یہ ہراس شہری کی بھی ذمہ داری ہے جو دستور ہند کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہو۔
آپ نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ واوڈیشہ کی مجلس شوری نے اپنے اجلاس میں یہ بات اصولی طور پر طے کی ہے کہ جو سیاسی پارٹی فسطائی نظریات کی حامل سیاسی پارٹیوں کو شکست دینے کی طاقت رکھتی ہو اس کے حق میں تائید کا فیصلہ کیا جائے ۔ جماعت کی تشکیل کردہ پولیٹکل اسٹڈی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ بات واضح طور پر پیش کی کہ مختلف ذرائع سے کرائے گئے سروے کے مطابق اور خود اسکی اپنی رپورٹ کےبموجب پارلیمانی انتخابات 2019 میں ریاست تلنگانہ میں ٹی آرایس اور حیدر آباد میں مجلس اتحادالمسلمین ہی وہ سیاسی پارٹیاں ہیں جو فسطائی طاقتوں کو شکست دےسکتی ہیں ۔
حامد خان صاحب نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ واوڈیشہ کی مجلس شوری نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ریاست تلنگانہ کے 16 پارلیمانی حلقوں میں ٹی آر ایس امیدواروں کی تائید کی جائے گی اور حیدرآباد کے پارلیمانی حلقہ میں مجلس اتحاداسلمین کے امید وار بیرسٹراسدالدین اویسی صاحب کی تائید کیجائے گی۔
مولانا حامد محمد خان صاحب کے ہمراہ وفد میں شامل جناب سید عبدالباسط انور جناب ملک معتصم خان جناب محمد اظہر الدین اور جناب محمد صادق احمد نے ٹی آرایس کے صدر جناب کے چندار شیکھر راؤ صاحب وزیر اعلی سے ملاقات کرتے ہوئے ملک وقوم کے مسائل پرتفصیلی گفتگوکی۔ آپ نے کہا کہ وفد نے وزیراعلی و
سر براہ ٹی آرایس سے اس بات کی یقین دہانی بھی حاصل کی کہ وہ بی جے پی اور اسکی حلیف این ڈی اے کی تائید ہرگزنہیں کریں گی ۔ دوران گفتگو %12 مسلم تحفظات کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔ وزیراعلی نے تیقن دیا کہ وہ اپنے وعدہ پر قائم ہیں۔ وزیراعلی نے عوامی بہبود اور مسلم اقلیتوں کے مطالبات پر بھی اپنے مثبت موقف کا اعادہ کیا۔حامد محمد خان صاحب نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹوں کوتقسیم ہونے سے بچائیں اور پوری احساس ذمہ داری کے ساتھ انتخابات میں حصہ لیں ۔ فسطائی طاقتوں کی حکمرانی اور دستور کی حکمرانی ، فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔