بیدر: کاروان ادب و مرکزی رحمت عالم کمیٹی کے زیر اہتمام 15واں سالانہ جلسہ جشنِ عید میلادالنبی ؐکا انعقاد
بیدر: 2/نومبر (اے ایس ایم) اللہ رب العزت نے سب سے پہلے نبی کریم ؐ کے نور مبارک کو پیدا کیا۔ پھر اس نور محمدیؐ کے چار حصے کیا، پہلے حصہ سے زمین و آسمان کو پیدا کیا، دوسرے حصے سے عرش و کرسی اور لوح قلم کو پیدا کیا، تیسرے حصے سے جنت و دوزخ کو پیدا کیا، اور چوتھے حصے سے ساری کائنات کے وجود کو عمل میں لایا۔ ان نورانی حقائق کا اظہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد حنیف قادری نظامی کامل جامعہ نظامیہ حیدرآباد نے مسجد مدرسہ حضرت محمود گاوان ؒ بیدر میں کاروان ادب و مرکزی رحمت عالم کمیٹی بیدر کے زیر اہتمام حسب روایت منعقدہ 15واں سالانہ جلسہ جشن عید میلادالنبی ؐکو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب کو جب اس دار فانی میں مبعوث فرمایا تو لباس حقیقت نور لباس بشری میں بھیجا تاکہ اس کے بندوں کو دنیا میں زندگی گذار نے کا طریقہ سلیقہ مل جائے اور عبادت و ریاضت کا طریقہ مل جائے۔مولانا نے کہا کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے جبرائیل کو فرماتا ہے کہ ائے جبرائیل دنیا کا خلاصہ لیکر آؤ (خلاصہ یعنی مٹی) حضر ت جبرائیل نے دنیا میں اب خانہ کعبہ جس مقام پر ہے اس مقام کی مٹی پر اپنا ہاتھ پھیر تے ہیں اور اللہ رب العزت کے دربار خاص میں خلاصہ مٹی کو پیش کرتے ہیں اس مٹی کو کوثر کے پانی اور جنت کی نہروں کے پانی سے غسل دیا جاتاہے اسی مٹی کو گوندھا جاتاہے اور جسم نورانی رسول اللہ ﷺ کو وجود بخشا گیا۔آپ ﷺ کا جسم مبارک ابو البشر حضرت سیدنا آدم علیہ السلام کی تخلیق سے 12ہزار سال پہلے خود اللہ تعالیٰ نے بنایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سمندروں کے بلبلوں اور لہروں سے نکلنے والے جھاک کی سختی سے زمین کو پیدا کیا۔ حضرت جبرائیل نے اپنا ایک پر کھولا تو سارا عالم چھپ گیا حضرت جبرائیل فرماتے ہیں کہ اللہ نے مجھ کو ایسے ستر ہزار پر عطا کئے ہیں۔
مولانا محمد حنیف قادری نے کہا کہ حضرت سیدنا عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ میری ذات کے بعد مجھے آپ ؐسے سب سے زیادہ محبت ہے حضور ؐنے حضرت عمر ؓ کے سینہ پر اپنا دست مبارک رکھا پھر حضرت عمر ؓ سے دریافت کیا ائے عمر اب بتاؤ حضرت عمر ؓ نے فرمایا کہ میری ذات سے بھی بڑھ کر آپ ؐ سے محبت کرتاہوں۔
مولانا مفتی محمد خواجہ معین الدین نظامی ناظم معھد انورالقرآن بیدر، مولانا مفتی محمد فیاض الدین نظامی صدرنائب قاضی بیدر،الحاج سید منصور احمد قادری صد ر مجلس بیدر، محمد فراست علی ایڈو کیٹ صدر کاوان ادب و مرکزی رحمت عالم کمیٹی نے جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی ٰ کا ارشاد ہے کہ اللہ کے فضل اور رحمت پر خوشی مناؤحضور ؐ کی میلاد پر اللہ کا فضل بھی ہے اور اللہ کی رحمت بھی ہے۔ حضور ﷺ کی ولادت پر خوشی کرنا سنت نبی اور سنت صحابہ و تابعین ہے۔اور میلادالنبی ؐ کے جلسہ رکھنے کا مقصد عظمت رسول ؐ اخلاق و کردار سے اور آپ کی سیرت سے واقف کروانا ہے۔ ان مقریرین نے کہا حضور ؐ کی میلاد ساری کائنات کیلئے رب کی طرف سے ایک عظیم تحفہ ہے اور سیرت حضور ؐ کی طرف سے اپنی امت کیلئے تحفہ ہے۔ ہم کو چاہئے ان دونوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ان مقرر نے میلاد النبی ؐ کے مختلف گوشوں پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔
شہ نشین پر سید اختر محی الدین،شاہ موسیٰ محی الدین قادری ایڈوکیٹ نائب صدر استقبالیہ، محمد عبدالعزیز چندانقشبندی، محمد عطاء اللہ صدیقی، محمد فصیح اللہ صدیقی، محمد غلام دستگیر، محمد رحیم خان، محمدنثار احمد پانی منتری، ڈاکٹر محمد عارف الدین مجاہد، محمد سہیل احمد بگدلی موجود تھے، حافظ و قاری محمد نذیر احمد شرفی امام و خطیب مسجد عثمانیہ کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ محمد عبدالصمد منجو والا نے نظامت کے فرائض بحسن خوبی انجام دئے۔ الحاج محمد شفیع الدین، محمد فرقان احمد منصبدار، محمد حمزہ نقشبندی حیدرآباد، محمد فتح پٹیل نے حمد و نعت کا نذرانہ پیش کیا۔تمام مہمانوں کی بکثرت گلپوشی کی گئی۔سید منصور احمد قادری استقبالیہ خطاب اور محمد فراست علی ایڈوکیٹ نے اظہار تشکر کیا۔ سلام فاتحہ و دعائے سلامتی کے بعد رات دیر گئے جلسہ تکمیل پذیر ہوا۔