ہبلی: جشنِ آمد رسول ؐ کے پیش نظر ’میلاد بلڈ ڈونیشن کیمپ‘ کا انعقاد
علماء و مشائخ، ڈاکٹروں کے علاوہ غیر مسلموں نے بھی خون کا عطیہ کیا
ہبلی: 28/اکتوبر(ایس ایم) جشن آمد میلاد النبیؐ کے پیش نظر جماعت اہلسنت کرناٹک شاخ ہبلی نے انڈین ریڈ کراس سوسائٹی و دیگر تنظیموں کے اشتراک کے ساتھ یہاں بیجاپور اسپتال میں خون کے عطیہ کا کیمپ انعقاد کیا۔میلاد مصطفیؐ کے موقع پر ہر سال یہاں اسی اسپتال میں خون کے عطیہ کا کیمپ منعقد کیا جاتا ہے۔اس میں خاص بات یہ ہوتی ہے کہ شہر کے اکثر علمائے کرام و مشائخین عظام یہاں پہنچ کر اپنا خون عطیہ کرتے ہیں۔امسال بھی کثیر تعداد میں علمائے کرام و مشائخین عظام نے اپنا خون عطیہ کیا۔اتنا ہی نہیں کئی ڈاکٹروں اور تجار نے بھی جشن آمد رسول ؐ کی خاطر اپنا خون عطیہ کیا۔ اس کیمپ میں غیر مسلموں نے بھی شرکت کی تھی۔ جب انہیں حضور اکرم ؐ کی سیرت مبارک کے متعلق متعارف کرایا گیا تووہ بھی عاشقِ رسول کی طرح اپنا خون عطیہ کرنے پر راضی ہوئے اور کئی غیر مسلموں نے حضور ؐ کی تئیں اپنی محبت کا اظہار کیا۔
برادران وطن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آج ایک الگ ہی خوشی محسوس ہورہی ہے۔اس موقع پر بیجاپور اسپتال کے مالک ڈاکٹر خواجہ معین الدین بیجاپور نے مسرت کا اظہار کیا اور عوام کو اپنا خون عطیہ کرنے کی ترغیب دلائی۔ ان کے مطابق خون عطیہ کرنے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا۔اکثر لوگ اپنا خون عطیہ کرنے خوف محسوس کرتے ہیں لیکن ڈاکٹروں کے بنیادی تفتیش کے بعد اگر کسی کو خون کا عطیہ کرنے کے لئے مناسب قرار دیا جائے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنا خون عطیہ کریں۔ کئی دفعہ بہت سارے مریض خون کی کمی کے باعث فوت ہوجاتے ہیں۔ کورونا وائرس وباء کی وجہ سے بلڈ بینک بھی قحط سالی کے شکار ہیں۔ مریضوں کی بروقت مدد کے لئے بلڈ بینکوں میں خون کا وافر مقدار میں ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جشن آمد رسول ؐ کی خوشی میں ہم اپنا خون عطیہ کرتے ہوئے مریضوں کے کام آئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے موقعوں پر علمائے کرام و مشائخین عظام کا سامنے آنا بہت ہی خوش آئند بات ہے۔ علماء و مشائخ جب اپنا خون عطیہ کررہے ہیں تو اس کا سماج پر بہت ہی مثبت اثر پڑے گا اور عوام الناس میں خون کے عطیہ کو لے کر منفی سوچ کا خاتمہ ہوگا۔انہوں نے علماء و مشائخین کا خیر مقدم کیا اور ان کی کوششوں کو سراہا۔ بعدازاں شہر میں خون کے عطیہ کے تعلق سے سرگرم افراد بشمول ڈاکٹر امیش ہلی کیری(کینسر اسپتال)، کیول سیٹھ جین، انجینئر سچن اور ڈاکٹر اوٹلی کو تہنیت پیش کی گئی اور ان کی ہمت و حوصلہ افزائی کی گئی۔اس موقع پر سید تاج الدین قادری،مفتی محمد علی قاضی، مولانا شمس الدین قاضی،مولانا نیاز عالم شیخ،حافظ عثمان غنی،مولانا عبدالحکیم قادری، محمد یوسف سنڈکے، نوجوان کانگریس لیڈر اشفاق کمٹاکر،ڈاکٹر ویرن گوڈا نٹڈی،ڈاکٹر کرانتی کرن و طبی عملہ اور علماء، مشائخ، اہل دانشور حاضر رہے۔