کرناٹک کے اضلاع سےکرناٹک کے دیگر اضلاع سے

ضلع دھارواڑ انجمن اسلام نے ریاستی وقف بورڈ کے فیصلہ کا کیا خیر مقدم

ہبلی: 28/ستمبر(ایس اے) کرناٹکا بورڈ آف اوقاف نے اوقافی اداروں سے وصول ہونے والی فیس کو 7/فیصد سے گھٹا کر4/فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔اصل میں یہ ریاست بھر کے اوقافی اداروں کا ایک دیرینہ مطالبہ تھا جو حال ہی میں پورا ہوا ہے۔ضلع دھارواڑ انجمن اسلام نے اوقاف کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔اس سلسلہ میں انجمن کے صدر حمید کوپد مع ایک وفد کے بورڈ آف اوقاف کے سی ای او سے ملاقات کی اور انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔حالانکہ اس فیصلہ کو عارضی طور پر تجزیاتی بنیاد پر نافذ کیا گیا ہے۔ صدر ِ انجمن نے سی ای او سے شمالی کرناٹک کے مختلف مسائل بالخصوص اداروں کے رجسٹریشن وغیرہ کے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔

اوقاف کی جانب سے آمدنی کے الگ الگ سلیب بنا کر فیس مقرر کی گئی ہے۔50/ ہزار سے زیادہ آمدنی والے اوقافی اداروں کواپنی سالانہ آمدنی کی 7/ فیصد رقم بورڈ کو ادا کرنی پڑتی تھی جسے اب 4/ فیصد کردیا گیا ہے بشرطیکہ وہ اوقافی ادارہ کسی جائیداد یا پھر انتظامیہ کمیٹی وغیرہ کے تنازعہ کا شکار نہ ہو۔اس موقع پر انور خان بھاگیواڑی نے بتایا کہ جڑواں شہر ہبلی دھارواڑ میں 250/ سے زائد اوقافی ادارے موجود ہیں۔مگر افسوس کہ پورے ضلع دھارواڑ میں صرف 58/ اوقافی ادارے سالانہ آڈٹ پیش کرتے ہیں۔ بورڈ صر ف انہیں اداروں کو بورڈ آف اوقاف کے اراکین کے انتخابات میں حصہ لینے کا حق دیتا ہے۔

ضلع میں اتنے زیادہ اوقافی اداروں کے موجود ہونے کے باوجود بہت کم ادارے ایسے ہیں جو اپنا سالانہ آڈٹ شدہ اکاؤنٹ کا حساب بورڈ کو پیش کررہے ہیں اور سالانہ فیس ادا کررہے ہیں۔جبکہ یہاں دیگر اوقافی ادارے اس چیز کو توجہ دیئے بغیر انتخابات میں حصہ لینے کے حق سے محروم ہیں۔ اس سے بورڈ آف اوقاف میں نہ صرف ضلع کی بلکہ شمالی کرناٹک کی نمائندگی پر بھی اثر پڑرہا ہے۔انہوں نے اوقافی اداروں کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اداروں سے سالانہ فیس ادا کریں جو 7/ فیصد سے گھٹا کر 4/ فیصد کردی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بورڈ کے ضمنی انتخابات کے لئے الیکٹرول رولس کی نظر ثانی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔اس سلسلہ میں حمید کوپد نے تمام متولیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ فارم 20/پُر کرکے وقت سے پہلے ضلع وقف کے دفتر میں جمع کریں۔انہوں نے اپیل کی ہے کہ اس سنہری موقع کا فائدہ اٹھا کر اوقاف کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو کامیاب بنائیں اور قانون کے پاسدار شہری ہونے کا ثبوت پیش کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!