جنابِ وزیراعظم! اب من کی بات نہیں، کام کی بات کریں۔
مکرمی!
ساجد محمود شیخ، میرا روڈ
ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی جی ہر ماہ عوام سے من کی بات نامی میں خطاب کرتے ہیں۔یہ اچھا سلسلہ ہے کہ حکمران اور عوام میں رابطہ بنا رہے ۔ مگر اس کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ مودی جی بہت معمولی اور عام باتوں کا احاطہ کرتے ہیں اور ملک کو درپیش انتہائی سنگین مسائل سے چشم پوشی کرتے ہیں۔ ملک کی معاشی حالت مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے۔ جی ڈی پی میں ۲۳ فیصدی کی گروٹ درج کی گئی اور معیشت گزشتہ چالیس برسوں میں انتہائی نچلی سطح پر ہے۔ بیروزگاری بڑھنے لگی ہے ۔ نوٹ بندی،جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد بغیر کسی منصوبہ بندی کے لاک ڈاؤن سے معیشت کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ لاکھوں مہاجر مزدوروں کا کوئی مددگار نہیں ہے۔
مودی جی من کی بات میں کھلونوں کی صنعت کو فروغ دینے کی بات کی مگر یہ نہیں بتایا کہ کروڑوں بھوکے انسانوں کا پیٹ کیسے بھرے گا۔ نوجوانوں کو روزگار کب ملے گا۔ معیشت کی گاڑی پٹری پر کب آئےگی ۔ سرحد پر چین کی دراندازی کو کیسے لگام لگائیں گے ۔ یوپی اور دوسری ریاستوں میں امن و امان قائم کیسے ہوگا۔ خواتین کے خلاف تشدّد کے واقعات میں کیسے کمی آئےگی۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں میں عدمِ تحفظ کا احساس کب ختم ہوگا ۔ مودی جی عوام منتظر ہے کہ آپ حقیقی مسائل پر کب بات کریں گے۔