ضلع بیدر سے

بگدل: درگاہ آستانہ قادریہ میں ماہانہ درسِ تصوف، ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری بگدلی کا خطاب

حق اور باطل میں ہمیشہ فتح سچائی کی ہوئی ہے اور امام حسین کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے: ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری

بیدر: یکم/ستمبر (اے ایس ایم) خود اللہ تعالیٰ نے خاندان نبوت کی تعریف وپاکی بیان فرمائی ہے اور رسول ؐ کے گھرا نے کو ایسا پاک فرمایا ہے کہ دنیا میں کوئی نہیں۔ آپؐ اہل بیت اطہار کو اپنی چادر مبارک اڑھا کر اللہ سے دعا فرمائی کہ ائے اللہ تو میرے پنجتن کو پاک فرما۔سید الشہداء حضرت سید نا امام حسینؓ3شعبان۴ھ کو پیدا ہوئے آپ ؐ کا مبارک اسم گرامی حسین ابن علی ابن ابو طالب،آپ کی والدہ ماجدہ حضرتہ سیدہ بی بی فاطمہ ؓ ہیں۔آپؐ نے حضرت امام حسین ؓکے کان میں اذاں دی اور منہ میں اپنا لعاب دہن ڈالااور نام حسینؓ رکھا اور اسی وقت اللہ رب العزت نے حضرت جبرائیل ؑ کے ذریعہ مبارک باد دی۔ان خیالات کا اظہار پیر طریقت رہبر شریعت ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری صاحب بگدلی سجادہ نشین درگاہ آستانہ قادریہ بگدل شریف نے آستانہ قادریہ میں منعقدہ ماہانہ درس تصوف کے بعد مخاطب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حضور ﷺ نے حضرات اہل بیت کرام ؓ کو سفینہ ئ نجات اور سلامتی کا ذریعہ قرار دیا ہے۔جیسا کہ ارشاد مبارک ہے حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے اہل بیت کی مثال نوح علیہ لسلام کی کشتی کی مانند ہے۔جو اس میں سوار ہوگیا ونجات پاگیا۔اور جو اس میں سوار ہونے سے رہ گیا وہ غرق ہوگیا۔ حضورؐ حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی سے تشبیہ دیکر ارشاد فرمایا کہ کشتی نوح علیہ السلام میں سوار ہونے والے جس طرح عذاب الہی اور طوفان میں ہلاک ہونے سے نجات پاگئے اسی طرح اہل بیت کرام کی محبت اہل ایمان کیلئے کشتی نجات ہے۔

ان کی محبت اور اطاعت سے اہل ایمان دنیامیں گمراہی کے طوفان سے بچ جائیں گے۔اور آخرت میں ابدی ہلاکت کے طوفان سے محفوظ رہیں گے۔اسی طرح آپ ؐنے حضرات صحابہ کرام ؓ کو ہدایت کے درخشاں ستارے قرار دیا، ارشاد فرمایا میرے صحابہ ہدایت کے درخشاں ستاروں کے مانند ہیں، تم ان میں سے جن کی بھی پیروی کروگے ہدا یت پاجاؤ گے۔حضرت امام حسین ؓ اسلام کی بقاء و سلامتی کے علاوہ ہمارے لئے شہید ہوئے ہیں تو ہمار ابھی فرض بنتا ہے کہ ہم بھی کل شہد اء کربلا کی یاد منائیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ امیر المومنین حضرت سید ناعمر فاروقؓ کی حیات اسلام کیلئے ایک عظیم نعمت رہی ہے۔اورآپ کے اسلا م لانے کیلئے خود نبی کریمؐ نے دعا مانگی آپؓ کے قبول اسلام کے بعد کمزور مسلمانوں کو ایک حوصلہ ملا اور خود رسول ﷺ کو ایک بے مثال رفیق و ہمدرد نصیب ہوا۔ بلا شبہ سید نا عمر فاروقؓ کی ذات گرامی سے اسلام کو اور مسلمانوں کو بہت فیض پہونچا اور آپ نے اسلام لانے کے بعد اپنے آپ کو اسلام کیلئے وقف کردیا۔انہو ں نے کہا کہ حق اور باطل میں ہمیشہ فتح سچائی کی ہوئی ہے۔حضرت سیدنا امام حسین نے جام شہادت نوش کرتے ہوئے نہ صرف اسلام کی ابیاری کی بلکہ یہ پیغام دیا کہ کبھی بھی باطل کے سامنے سر نہ جھکایا جائے۔

انہوں نے حاضرین کو تلقین کی کہ وہ سیرت امام حسین کا مطالعہ کریں۔امام حسین کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ ڈاکٹرا لحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری صاحب بگدلی نے کہا ہم سب سے پہلے دین کے احکامات کی پابندی کریں گے تو تمام آفتوں سے محفوظ رہیں گے۔ انہوں نے قبل ازیں درس تصوف دیااور دعائے سلامتی فرمائی۔جلسہ کی کارروائی کا آغاز قرآت کلام پاک سے ہوا۔ تمام بلاؤں و وباؤں سے محفوظ رہنے کیلئے خصوصی دعا فرمائی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!