بڑے تاجروں کو 1450000000000 روپے کی ٹیکس چھوٹ، غریبوں کے قرض پر سود معافی تک نہیں: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے اپنے تازہ ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ “1450000000000 روپے کی ٹیکس چھوٹ کا فائدہ بڑے تاجروں کو دیا گیا۔ لیکن متوسط طبقہ کو قرض پر سود معافی تک نہیں دی گئی، کیونکہ یہ ہے سوٹ بوٹ کی سرکار۔”
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک بار پھر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس بار انھوں نے مرکز کی مودی حکومت پر زبردست حملہ کرتے ہوئے اسے غریبوں کی نہیں بلکہ امیروں کی حکومت قرار دیا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے تازہ ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ “1450000000000 روپے کی ٹیکس چھوٹ کا فائدہ بڑے تاجروں کو دیا گیا۔ لیکن متوسط طبقہ کو قرض پر سود معافی تک نہیں دی گئی، کیونکہ یہ ہے سوٹ بوٹ کی سرکار۔”
1450000000000 tax cut benefit given to big businesses.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 27, 2020
But no interest waiver on loans for middle class.
1450000000000 रुपय की टैक्स-छूट का फ़ायदा बड़े व्यवसायों को दिया गया।
लेकिन मध्यम वर्ग को लोन पर ब्याज-माफ़ी तक नहीं।
क्योंकि ये है #SuitBootKiSarkar pic.twitter.com/eFMrgtKrG1
قابل ذکر ہے کہ موریٹوریم مدت کے دوران ٹالی گئی ای ایم آئی پر سود نہ لینے کے مطالبہ کا فیصلہ نہ لینے پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور آر بی آئی کو پھٹکار لگائی ہے۔ 31 اگست کو موریٹوریم کی مدت ختم ہو رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت پر بڑے تاجروں کے قرض معاف کرنے کا الزام پہلے بھی کئی بار لگا چکی ہیں۔ راہل گاندھی معاشی محاذ پر لگاتار مودی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں اور 26 اگست کو بھی انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کیا تھا۔
بدھ کے روز کیے گئے ٹوئٹ میں راہل گاندھی نے لکھا تھا کہ “آر بی آئی نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی جس کی میں مہینوں سے تنبیہ کر رہا ہوں۔ ضروری ہے کہ حکومت خرچ بڑھائے، قرض نہیں غریبوں کو پیسہ دے، نہ کہ صنعت کاروں کو ٹیکس تخفیف کر کے معیشت کو پھر شروع کرے۔ میڈیا کے ذریعہ دھیان بھٹکانے سے نہ غریبوں کی مدد ہوگی، نہ معاشی مسائل کا حل نکلے گا۔”