ریاستوں سےمہاراشٹرا

اقلیتی طلبہ کی اسکالرشپ میں پیش آرہی دشواریوں کو دور کیا جائے: آئیٹا

آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئیٹا) کی مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت سے مطالبہ

ممبئی: 26/اگست (پریس نوٹ) شیخ عبدالرحیم صدر AIITA مہاراشٹرا کی پریس نوٹ کے مطابق اقلیتی اسکالر شپ کے فارم بھرتے وقت طلبہ کو کئی مسائل اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس ضمن میں آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئیٹا) مہاراشٹر نے مختلف مسائل اور مطالبات پر مشتمل میمورینڈم مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو روانہ کیا ہے۔اس میں درج ذیل مسائل و مطالبات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

1۔ اسکالر شپ فارم بھرنے کے لیے لیے آمدنی اور رہائش کا صداقت نامہ لازمی ہے۔اس کے لیے طلبہ کو تقریبا 400 روپے خرچ آرہا ہے جبکہ فارم کو آن لائن بھرنے کے لئے 100 روپے کا خرچ۔اس طرح طلبہ کو کل 500 روپیہ خرچ آ رہا ہے۔ اس عالمی وبا کے زمانے میں جبکہ سرپرست کئی مہینوں سے بے روزگار ہیں، اس طرح کی شرط کو پورا کرنا نا ممکن ہے
2۔آن لائن سکالرشپ فارم بھرنے کے لیے قومی سطح کی صرف ایک ویب سائٹ ہے جس سے کافی رکاوٹیں آتی ہیں۔اس لیے حکومت نے درج ذیل مطالبات کو پورا کرنا چاہیے۔

1۔آمدنی اور رہائش کے صداقت نامے کی شرط کو رد کیا جائے۔یا اس کے بجائے خود ساختہ (Self declared) سرٹیفیکیٹ لیا جانا چاہیے
2۔اسکالر شپ کی رقم میں اضافہ کیا جائے۔
2۔بیگم حضرت محل اسکالرشپ کے لئے دستاویزات اپلوڈ کرنے کی شرط ختم کی جائے اور دستاویزات کی تعداد میں کمی کی جائے۔
3۔ فارم بھرنے کے عمل کو سہولت بخش بنانے کے لئےاسکالرشپ ویب سائٹ کو آسان کیاجائے۔اس کو ریاست کی ضرورت کے مطابق منظم کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!