ریاستوں سےمہاراشٹرا

کورونا مریضوں کے کھانے میں چوری!

ممبئی: 29/جولائی۔ ممبئی کے علاقہ میرا بھائیندر کے قرنطینہ مراکز پر مریضوں کے کھانا اور ناشتے وغیرہ کی ہورہی ہے چوری۔ اس معاملے میں ٹھیکیدار سے بات چیت کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں اسکا کوئی قصور نہیں ہے۔ راجو وشوکرما (ٹھیکیدار) کا کہنا ہے کہ وہ بغیر کسی قلت کے کھانا، ناشتہ، چائے، بسکٹ وغیرہ فراہم کررہے ہیں، لیکن کوویڈ سنٹر پہنچنے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ فوڈ پیکٹ مریضوں کی تعداد سے کم ہیں۔ جبکہ ٹھیکیدار سے مریضوں کی تعداد تک اضافی خوراک بھیجی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ ٹھیکیدار راجو محض کھانا بنانے کا کام کرتے ہیں، کھانا پہنچانے کا کانٹریکٹ دوسری ایجینسی کے ذمہ میں ہے۔ ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ 25/جولائی کو جب اس نے صبح 650 ناشتے کے پیکیٹس کنٹرول آفیسر کیلاش سیوانک کے سامنے قرنطینہ مرکز پر روانہ کئے، پیکیٹس میں خمن بھیجا گیا تھا۔ کچھ دیر کے بعد مرکز سے ایک کال موصول ہوئی کہ آپ نے ناشتے میں جو پوہا بھیجا ہے وہ باسی ہے، اس سے بو آرہی ہے۔  لیکن جیسا کہ ہم نے کہا، ٹھیکیدار نے خمن بھیجا تھا۔ 

مزید یہ کہ ٹھیکیدار کے بقول، جب وہ کنٹرول افسر کے ساتھ مرکز پہنچتے ہیں، تو شکایات آتی ہیں کہ کھانے میں کیڑے نکل رہے ہیں۔ جبکہ 5 سے 6 افراد کھانے کے پیکٹ کو چیک کرتے ہیں۔ یعنی، اس سارے معاملے میں، ایجنسی پر سوالات اٹھتے ہیں جو کھانا فراہم کرتی ہے۔ فوڈ ڈیلیوری کرنے والی ایجنسی جو اب تک اس معاملے میں چپی سادھے ہوئے ہے مزید یہ کہ، کچھ دن پہلے جب کھانا پہنچانے والے افراد کے یہاں چھاپہ مارا گیا تو کھانے کے متعدد پیاکٹس برآمد ہوئے تھے۔ 

فوڈ ڈیلیوری کرنے والی ایجنسی کے پیچھے برسراقتدار جماعت کے کئی نیتاؤں کا ہاتھ ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ شکایات کے باوجود ان پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔  ٹھیکیدار راجو نے میرا بھائیندر مہانگر پالیکا کمشنر سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کو سنجیدگی سے لیں اور سخت کارروائی کا حکم دیں۔ مریضوں کے کھانے میں چوری کھانے کے ٹھیکیدار نے کئی بار شکایت کی، سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہونے کی وجہ سے کارروائی نہیں ہو رہی ہے، حکمران قائدین کا منپا کے عہدیداروں پر دباؤ ہے۔ ( صدیق محمد اویس، میراروڈ کی خصوصی رپورٹ)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!