بزرگ شاعر معین محمود کے سانحہٴ ارتحال پر خواجہ فریدالدین انعامدار کا اظہارِتعزیت
بیدر: 6/جولائی (وائی آر) خواجہ فریدالدین انعامدار سماجی کارکن ومحب اردو نے ایک صحافتی بیان میں گلبرگہ کے صوفی منش بزرگ شاعر الحاج خواجہ معین الدین محمود عارف الحق چشتی القادری کے انتقال پرملال پر اپنے گہرے رنج وملال کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مرحوم شاعر سے میرے دیرینہ مراسم تھے۔ان کی شخصیت میں منکسرالمزاجی بہ درجہ ئ اتم موجودتھی۔ طبیعت کے قلندرتھے اور انہیں صوفی ازم سے بے حد دلچسپی تھی۔ ان کے اشعار میں جابجا صوفیانہ رنگ تھا۔ مرحوم نے صوفیانہ کلام کے علاوہ حمد، نعت، غزلیں اور قطعات بھی لکھے ہیں۔ آپ کاکلام خال خال ہی اخبارات ورسائل کی زینت بنتارہاکیونکہ شہر گریزی ان کی فطرت کاخاصہ تھا۔
مرحوم انتہائی ہمدرد اور مہمان نوازشخصیت کے مالک تھے۔ حکمت میں بھی درک رکھتے تھے۔ میرے ایک دوست کو یرقان ہوگیاتھا جو آخری اسٹیج تک پہنچ گیاتھا۔ میرے توسط سے موصوف نے ان کاعلاج کیاوہ شفایاب ہوگئے الحمدللہ۔ خواجہ فریدالدین انعامدارنے آگے لکھا ہے کہ ان کے کن کن اوصاف حمیدہ کاذکر کیاجائے۔ صوفی شاعر، حکیم اور عملیات وغیرہ بھی درک رکھتے تھے۔
غرض ان کی شخصیت سے انسانیت کو فائدہ پہنچ رہاتھا۔ ان کا انتقال ان کے دوست احباب اور چاہنے والوں کے لئے ایک بڑاسانحہ ہے۔ اللہ تعالیٰ انھیں جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاکرے۔ آمین ثمہ آمین